واٹس ایپ کو دنیا بھر میں 2 ارب سے زیادہ افراد استعمال کرتے ہیں اور اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کی وجہ سے اسے کافی محفوظ سمجھا جاتا ہے۔
مگر ایک نئی رپورٹ میں واٹس ایپ میں چھپے ایک سنگین سکیورٹی مسئلے کی نشاندہی کی گئی ہے جس سے لوگوں کے اکاؤنٹس تک رسائی دیگر افراد کو مل سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ کا یہ سکیورٹی مسئلہ کئی برس پرانا ہے اور حیران کن طور پر اب تک اس کا کوئی حل کمپنی کی جانب سے پیش نہیں کیا گیا۔
دیگر میسجنگ ایپس جیسے فیس بک میسنجر میں لاگ ان ہونے کے لیے یوزر آئی ڈی اور پاس ورڈ کی ضرورت ہوتی ہے مگر واٹس ایپ بالکل مختلف ہے۔
واٹس ایپ میں لاگ ان ہونے کا عمل فون نمبر سے منسلک ہے اور یہی سکیورٹی کے لیے مسئلے کا باعث ہے۔
اگر کوئی فرد کسی وجہ سے نئے فون نمبر پر سوئچ کرتا ہے اور پرانے نمبر کو بند کروا دیتا ہے، تو وہ پرانا نمبر کسی اور کو ایشو کیا جا سکتا ہے۔
چونکہ واٹس ایپ اکاؤنٹ فون نمبر سے منسلک ہوتا ہے تو جس فرد کو وہ پرانا نمبر ایشو کیا جاتا ہے وہ آپ کے واٹس ایپ اکاؤنٹ تک بھی رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
یعنی تمام میسجز اور میڈیا فائلز کسی ایسے فرد تک پہنچ سکتی ہیں جس کو آپ جانتے بھی نہیں ہوں گے۔
اس طرح کے کئی واقعات ماضی میں سامنے بھی آچکے ہیں۔
کمپنی کی جانب سے تو ابھی تک اس کا کوئی باضابطہ حل پیش نہیں کیا گیا مگر آپ ٹو اسٹیپ ویری فکیشن کو ان ایبل کرکے اس کی کسی حد تک روک تھام کر سکتے ہیں۔
اس فیچر کو استعمال کرنے کے لیے فون میں واٹس ایپ کو اوپن کریں اور پھر تھری ڈاٹ مینیو پر کلک کرکے سیٹنگز میں جائیں۔
سیٹنگز میں اکاؤنٹس کے آپشن پر جاکر ٹو اسٹیپ ویری فکیشن پر کلک کرکے ٹرن آن کو سلیکٹ کریں۔
ایسا کرنے کے بعد آپ کو 6 ہندسوں کے پن کوڈ کا اندراج کرنا ہوگا (اور یاد بھی رکھنا ہوگا) جبکہ ای میل ایڈریس کا اضافہ بھی کرسکتے ہیں تاکہ پن کوڈ کو ری سیٹ کرسکیں۔