سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کی جانب سے اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک کے خلاف دائر درخواست کا جواب ایلون مسک نے عدالت میں جمع کروادیا۔
ایلون مسک نے عدالت میں ٹوئٹر پر فراڈ کا الزام عائدکیا اور مؤقف اختیار کیا کہ ٹوئٹر کی جانب سے معاہدے سے قبل بزنس کے حوالے سے انہیں دی گئی معلومات غلط اور گمراہ کُن تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر پر حقیقی صارفین کے حوالے سے انہیں غلط اعداد و شمار دیے گئے تھے۔اصل تعداد کئی گنا کم ہے۔ اب فراڈ سے سامنے آنے کے خوف سے ٹوئٹر ان پر درست معلومات تک رسائی کے راستے بند کر رہا ہے۔
ایلون مسک نے ٹوئٹر پر الزام لگایا کہ وہ نا صرف انہیں دھوکہ دے رہا ہے بلکہ امریکی مارکیٹ ریگولیٹرز سے بھی جھوٹ بول رہا ہے۔
انہوں نے عدالت سے درخواست کی آئندہ سماعت پر انہیں اس مقدمے سے آزاد کرنے اور ٹوئٹر پر ہرجانے کی رقم کا تعین کیا جائے۔
خیال رہے کہ ٹوئٹر کی جانب سے عدالت میں پیش کیا گیا موقف پہلے ہی عوام کے سامنے رکھ دیا گیا تھا جبکہ اس کے جواب میں ایلون مسک کی جانب سے جمع کروایا گیا موقف گزشتہ روز (جمعرات) عوام کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔
ٹوئٹر نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ایلون مسک 44 ارب ڈالرز کے معاہدے سے بچنے کے لیے فرضی جواز بنا رہے ہیں، ایلون مسک کے مؤقف میں کوئی صداقت نہیں بلکہ معاہدے سے بچنے کی کوشش ہے۔
کیونکہ حصص میں کمی کے باعث وہ اس معاہدے کو پرکشش تصور نہیں کرتے جبکہ خود ان کی اپنی ذاتی دولت میں کمی آئی ہے۔