ٹوئٹر معاہدے سے دستبرداری پر ایلون مسک کا نیا جواز

eAwazسائنس و ٹیکنالوجی

اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک نے 44 ارب ڈالرز کے ٹوئٹر کی خریداری کے معاہدے سے دستبرداری کے لیے ایک نیا جواز عدالت میں جمع کروا دیا ہے۔

ایلون مسک کی جانب سے سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن کو لکھے گئے خط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹوئٹر نے سیکیورٹی چیف پیٹر زٹکو کو نوکری سے برخاست کرنے کے بعد انہیں اربوں روپے کی ادائیگی کی، لیکن اس حوالے سے انہیں مطلع نہیں کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا ہے کہ سیکیورٹی چیف پیٹر زٹکو ٹوئٹر کی سیکیورٹی پریکٹس کے حوالے سے ادارے کے خلاف شکایت درج کرنے کا ارادہ رکھتے تھے جس پر انہیں نوکری سے برخاست کیا گیا۔

ایلون مسک کے وکیل نے کمیشن کے سامنے مؤقف اختیار کیا کہ اپریل میں ٹوئٹر سے منسلک ہونے کے باوجود اس معاملے میں انہیں اعتماد میں نہیں لیا گیا جس کے باعث وہ معاہدے سے دستبردار ہونے کا حق رکھتے ہیں۔

دوسری جانب ٹوئٹر کے وکیل نے اس بات سے اختلاف کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ٹوئٹر کو بلاوجہ یہ بات ایلون مسک کو کیوں بتانی چاہیے تھی کہ ایک سابق ملازم ان کے ادارے پر بے بنیاد الزام لگا رہا ہے۔

ٹوئٹر کے وکیل نے تمام تر الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایلون مسک کی اس دلیل میں کوئی معقولیت نظر نہیں آتی۔

ایلون مسک نے معاہدے سے دستبرداری کے اپنے خط میں لکھا تھا کہ وہ یہ معاہدہ منسوخ کر رہے ہیں کیوں کہ ٹوئٹر کی جانب سے انہیں جعلی اکاؤنٹس اور بوٹس کے حوالے سے گمراہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ ٹوئٹر سے معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایلون مسک کو ٹوئٹر کی درخواست پر قانونی کارروائیوں کا سامنا ہے اور فریقین کے وکلاء عدالت میں اپنے دلائل پیش کر رہے ہیں۔

عدالت کی جانب سے مقدمے کی اگلی سماعت 17 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔