اسلام آباد: پاکستان رواں برس 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران انٹرنیٹ پر پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے دنیا میں تیسرے نمبر پر رہا۔
پرائیویٹ نیٹ ورک کمپنی سرف شارک کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان دنیا بھر میں 42 نئی پابندیوں میں سے تین کا ذمہ دار تھا، جو 9 مئی کو سابق وزیراعظم کی گرفتاری کے بعد لگائی گئی تھیں،اْس موقع پر ملک بھر میں ٹویٹر، فیس بک، انسٹا گرام اور یوٹیوب پر رسائی محدود کر دی گئی تھی۔
سرف شارک کی رپورٹ میں پاکستان کو ایران اور بھارت سے پیچھے ان ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جنھوں نے 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران انٹرنیٹ پر پابندیاں عائد کیں۔
ایران میں اس دوران مجموعی طور پر 14 کیسز کے ساتھ انٹرنیٹ میں سب سے زیادہ بندش دیکھنے میں آئیں،بھارت کم از کم 9 کیسز کے ساتھ ایران سے تھوڑا پیچھے ہے۔