امریکی خلائی ادارے ناسا نے ایک سیارچے سے دانستہ ٹکرانے والے تجرباتی ڈارٹ مشن کے نتائج جاری کردیے ہیں۔
خیال رہے کہ زمین کو سیارچوں کی ٹکر سے محفوظ رکھنے کے تاریخی مشن کے لیے زمین سے بھیجا گیا ڈارٹ اسپیس کرافٹ ستمبر کے آخری عشرے میں ڈیمورفس نامی سیارچے سے ٹکرایا تھا۔
ڈیمورفس سے زمین کو کوئی خطرہ لاحق نہیں تھا مگر یہ زمین کو مستقبل میں کسی سیارچے کے ٹکراؤ سے بچانے کے لیے نئے دفاعی نظام کا پہلا تجربہ تھا۔
اب ناسا نے اس تجربے کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ڈارٹ مشن ڈیمورفس کے مدار کو بدلنے میں کامیاب رہا ہے۔
ناسا کے پلانیٹری ڈویژن کی ڈائریکٹر لوری گلیز نے بتایا کہ پہلی بار انسانوں نے ایک خلائی سیارچے کے مدار کو بدلنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ڈارٹ مشن کی ٹیم نے بتایا کہ ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے کافی خوشی محسوس ہورہی ہے کہ ڈارٹ کے ٹکرانے سے ڈیمورفس کے مدار میں تبدیلی آئی ہے۔
ناسا کی جیمز ویب اور ہبل ٹیلی اسکوپس نے 26 ستمبر کی شب (پاکستان میں 27 ستمبر کی صبح) کو اسپیس کرافٹ کے سیارچے سے ٹکرانے کے لمحے کو ریکارڈ کیا تھا اور اس ٹکراؤ کے اثرات کا تعین کرنے میں 2 ہفتے سے زیادہ وقت لگا۔
یہ پہلی بار ہے جب انسانوں کی جانب سے ایک گردش کرتے خلائی سیارچے کو مدار سے ہٹانے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ مستقبل میں زمین کو کسی بڑے سیارچے کے ٹکراؤ سے بچایا جاسکے۔
32 کروڑ ڈالرز سے زائد مالیت کے ڈارٹ مشن کو نومبر 2021 میں روانہ کیا گیا تھا جو 14 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے زمین سے 70 لاکھ میل دور واقع سیارچے سے ٹکرایا۔