ہم انسانوں کے خلاف بغاوت نہیں کریں گے، ربوٹس کی یقین دہانی
جنیوا: مصنوعی ذہانت کے ایک فورم پر پیش کیے گئے روبوٹس نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ انسانوں کے خلاف بغاوت یا ان کی نوکریاں ختم نہیں کریں گے۔
جمعے کے روز جنیوا میں دنیا کی پہلی انسانوں اور ربوٹس پر مشتمل پریس کانفرنس کا انعقات ہوا۔
’اے آئی فار گُڈ‘ نامی اس کانفرنس میں نو ہیومنائیڈ روبوٹس نے شرکت کی۔ کانفرنس میں منتظمین نے مصنوعی ذہانت اور ان کے بنائے جانے والے ربوٹس کو بھوک اور بیماری جیسے دنیا کے بڑے مسائل حل کرنے میں مدد لینے کا مقدمہ پیش کیا۔
نرس کی نیلی وردی میں ملبوس ایک میڈیکل روبوٹ گریس نے کانفرنس میں کہا کہ وہ(روبوٹ) انسانوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے ان کے ساتھ کام کریں گی اور کسی انسان کی جگہ نہیں لیں گی۔
سنِگولیریٹی نیٹ سے تعلق رکھنے بین گورٹزل (جو گریس کے تخلیق کار ہیں) نے گریس سے پوچھا کہ آیا وہ اس متعلق وثوق سے کہہ سکتی ہیں۔ جس کا جواب گریس نے ہاں میں دیا۔
چہرے کے تاثرات دینے والے ایک روبوٹ امیکا کا کہنا تھا کہ ان کے جیسے روبوٹ انسانوں کی زندگی بہتر کرنے اور دنیا کو ایک بہتر جگہ بنانے میں مدد کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔