ڈیونڈن: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گندم، جو اور دیگر اجناس میں قدرتی طور پر پایا جانے والا پروٹین گلوٹین دماغ میں سوزش اور کچھ انتہائی کیسز میں دماغ کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتا ہے۔
نیوزی لینڈ کی اوٹاگو یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے چوہوں کو گلوٹین کھلایا جس میں اس میں چھپے مضر اثرات سامنے آئے۔
وہ افراد جو سیلیئک بیماری (ہاضمے اور مدافعتی نظام کی دائمی بیماری جو چھوٹی آنت کو نقصان پہنچاتی ہے) میں مبتلا ہوتے ہیں ان میں گلوٹین تھکاوٹ، ہاضمے کے مسائل اور وزن میں تبدیلی جیسے مسائل کے سبب کے طور پر جانا جاتا ہے۔
اب نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پاستا، بریڈ، سیریل، پیزا اور پیسٹری جیسی روزمرہ کی غذاؤں میں پایا جانے والا یہ پروٹین اس کا استعمال کرنے والوں کے دماغ کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔
تحقیق کے سربراہ ایسوسی ایٹ پروفیسر ایلکس ٹپس کے مطابق چوہے انسان کی عضویات کے مطالعے کے لیے بہترین نمونہ ہوتے ہیں۔ ان کے خون کی گردش، افزائشِ نسل، ہاضمہ، ہارمونل اور اعصاب کا نظام انسان سے بہت مماثلت رکھتا ہے۔ اس لیے قوی امکان ہے جو سوزش ہم نے چوہوں میں دیکھی وہ انسانوں میں بھی ہو۔
تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ چوہے جن کی غذا کا 4.5 فی صد حصہ گلوٹین پر مبنی تھا ان کو دماغ کے ہائپو تھیلامک خطے میں سوزش کا سامنا ہوا۔ چوہوں کو دی جانے والی گلوٹین کی مقدار اتنی تھی جتنی انسان روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق یہ سوزش دماغ کو نقصان پہنچانے اور وزن بڑھنے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔
پروفیسر ایلکس ٹپس کا کہنا تھا کہ اگرچہ تحقیق کے نتائج پریشان کن ہیں لیکن یہ زیادہ لوگوں کو متاثر نہیں کریں گے۔