تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اسٹرابریز کھانے سے نہ صرف ڈپریشن پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ انہیں کھانے سے انسان کی جذباتی اور ذہنی فعالیت بھی بڑھ جاتی ہے، یعنی یہ دماغی تنزلی سے بھی بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
اس سے قبل ہونے والی متعدد تحقیقات میں اسٹرابریز کے کئی فوائد سامنے آ چکے ہیں، یہ ڈپریشن کو کم کرنے کے علاوہ یہ امراض قلب سمیت دیگر طبی پیچیدگیوں کو بھی کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
حالیہ تحقیق کے دوران امریکی ماہرین نے اسٹرابریز کے ذہنی فعالیت اور جذباتی صحت پر پڑنے والے اثرات کی جانچ کی اور ماہرین نے دیکھا کہ کس طرح اسٹرابریز اعصابی مسائل کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
طبی جریدے ’نیوٹریشن‘ میں شائع تحقیق کے مطابق کیلیفورنیا کے ماہرین نے مختصر تحقیق کے لیے 5 مرد اور 25 خواتین کی خدمات حاصل کیں، جن پر 12 ہفتوں تک تحقیق کی گئی۔
تمام رضاکاروں کو دو مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا، جس میں سے ایک گروپ کو مصنوعی چیزیں کھانے کو کہا گیا جب کہ دوسرے گروپ کو اسٹرابریز اور بلیو بیریز میں پائی جانے والی دو خصوصی پروٹینز سے تیار شدہ چیزیں کھانے کو کہا گیا۔
تحقیق سے قبل ماہرین نے تمام رضاکاروں کو ذہنی فعالیت بھی جانچی اور یہ دیکھا کہ کس میں ڈیمینشیا کی علامات ہیں، کس کی یادداشت کتنی تیز ہے اور کس میں ڈپریشن کی سطح کتنی ہے؟
تحقیق کے اختتام پر ماہرین نے تمام رضاکاروں کے دوبارہ ٹیسٹ کیے اور ان سے کئی طرح کے سوالات کرنے سمیت ان کی ذہنی فعالیت جانچنے کے لیے ان کی آزمائش بھی کی گئی۔
تحقیق کے اختتام پر اسٹرابریز سے تیار شدہ چیزیں کھانے والے افراد نے اپنا ڈپریشن کم ہونے کا دعویٰ کیا جب کہ ان ہی افراد کی جب لفظوں کو پہچاننے کی آزمائش کی گئی تو اس میں بھی بہتری آ چکی تھی۔
ان کے مقابلے میں جن افراد کو مصنوعی چیزیں کھانے کا کہا گیا تھا، ان میں کوئی تبدیلی نوٹ نہیں کی گئی۔
ماہرین نے نتائج اخذ کیے کہ اسٹرابریز اور بلیو بیریز میں پائی جانے والی خصوصی پروٹین ’ابتھوسائننس‘ (anthocyanins) میں موجود خصوصی مرکبات نہ صرف دماغ کو فعال رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہیں بلکہ یہ اعصاب (نیورو) میں ہونے والی سوزش کو بھی کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
ماہرین کے مطابق مذکورہ پروٹین انسان کے اموشن یا جذبات کو قابو کرنے والے دماغی حصے کو زیادہ متحرک کرنے میں مدد بھی فراہم کرتی ہے، جس وجہ سے ڈپریشن کی سطح کم ہونے سمیت دماغ کی فعالیت بڑھ جاتی ہے۔
ماہرین نے مذکورہ معاملے پر مزید تحقیق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مستقل بنیادوں پر اسٹرابریز اور بلیو بیریز کھانے سے دماغی اور اعصابی فوائد مل سکتے ہیں اور اس سے ڈیمینشیا جیسی بیماری کی علامات کو بھی دور کیا جا سکتا ہے۔