باقاعدگی سے قیلولہ کرنا بلندفشار خون اور فالج کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق

eAwazصحت

شیکاگو: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ وہ لوگ جو اکثر قیلولہ کرتے ہیں ان کے بلند فشار خون اور فالج میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

تحقیق میں شریک افراد جو عمومی طور پر دن میں قیلولہ کرتے تھے ان کے قیلولہ نہ کرنے والے افراد کی نسبت بلند فشار خون میں مبتلا ہونے کے امکانات 12 فی صد اور فالج میں مبتلا ہونے کے امکانات 24 فی صد زیادہ تھے۔

امیریکن ہارٹ ایسوسی ایشن جرنل کےایک جزو ہائپرٹینشن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق اگر قیلولہ کرنے والے فرد کی عمر 60 برس سے کم تھی تو اس میں کبھی قیلولہ نہ کرنے والے یا کبھی کبھار قیلولہ کرنے والے فرد کی نسبت بلند فشار خون میں مبتلا ہونے کے امکانات 20 فی صد زیادہ تھے۔
حال ہی میں ادارے کی جانب سے دل و دماغ کی بہتر صحت کے آٹھ ضروری اقدامات میں نیند کے دورانیے کو شامل کیا گیا ہے۔

تحقیق کے نتائج محققین کی جانب سے ہائپر ٹینشن کے خطرے سے دوچار افراد کو علیحدہ کرنے کے باوجود وہی رہے۔ ان افراد میں ٹائپ 2 ذیابطیس کے مریض، بلند فشار خون کے مریض، ہائی کولیسٹرول، نیند کے مسائل سے دوچار افراد اور وہ لوگ جو رات کی شفٹ میں کام کرتے ہیں شامل ہیں۔

کلینیکل نفسیات دان مائیکل گرینڈنر، جو اس تحقیق کا حصہ نہیں تھے، نے ایک بیان میں کہا کہ اگرچہ قیلولہ کرنا نقصان دہ نہیں ہے لیکن ایسا اس لیے ہوسکتا ہے کہ لوگ قیلولہ اس لیے کرتے ہیں کیوں کہ ان کی رات کی نیند پوری نہیں ہوئی ہوتی ہے۔ رات کی خراب نیند کا تعلق خراب صحت سے ہوتا ہے اور قیلولہ اس کمی کو پورا کرنے کےلیے کافی نہیں ہوتا۔