بوسٹن: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بھرپور نشاستہ (starch) کی حامل سبزیوں کا کھایا جانا درمیانی عمر میں وزن بڑھنے کا سبب بن سکتا ہے۔
ہارورڈ ٹی ایچ اسکول آف پبلک ہیلتھ سے تعلق رکھنے والے محققین نے 65 برس کے 1 لاکھ 36 ہزار 432 مرد و خواتین کی غذاؤں کا جائزہ لیا۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ افراد جن کی غذا کا زیادہ حصہ مٹر، مکئی اور آلو پر ہوتا ہے ان کے وزن بڑھنے کے امکانات بروکلی، گاجر اور پالک جیسی غیر نشاستہ سبزیاں کھانے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتے ہیں۔جبکہ زیادہ فائبر والی غذاؤں (سالم اجناس اور سیب اور ناشپاتی جیسے پھل) کا استعمال درمیانی عمر میں وزن بڑھنے کے خطرات میں کمی لاسکتی ہے۔
مطالعے کی ابتداء میں شرکاء نے سوالنامے پُر کر کے اپنی ذاتی خصوصیات، طبی ہسٹری، طرزِ زندگی اور صحت سے متعلق دیگر عوامل کے متعلق بتایا اور اس کے بعد دو سے چار سال کے درمیان اس متعلق بتاتے رہے۔ان افراد کے وزن میں ہر چار سالوں میں اوسطاً 1.5 کلو وزن کا اضافہ دیکھا گیا۔
تحقیق میں گلائکیمک انڈیکس اور گلائکیمک لوڈ (مختلف غذاؤں کے خون میں موجود شوگر کی مقدار پر اثرات کی پیمائش) کا وزن میں اضافے کے ساتھ گہرا تعلق دیکھا گیا۔
مثال کے طور پر نشاستہ یا اضافی چینی میں فی روز 100 گرام اضافے کا تعلق چار سال کے عرصے میں بالترتیب 1.49 کلو اور 0.86 کلو وزن میں اضافے سے تھا۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ افراد جنہوں نے بروکلی، گاجر اور پالک جیسی غیر نشاستہ سبزیاں کھائیں ان کے اوسطاً 3.3 کلو وزن کم بڑھنے جبکہ اس ہی عرصے میں آلو اور مکئی کھانے والوں میں 2.5 کلو زیادہ وزن بڑھنا متوقع تھا۔
بی ایم جے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق روزانہ 10 گرام فائبر میں اضافے کا اوسطاً 0.77 کلو کمی سے تعلق تھا۔