برکلے، کیلیفورنیا: اگر آپ سگریٹ پی رہے ہیں اور سامنے بیٹھے شخص تک اس کا مضر دھواں جارہا ہے تو یہ سیکنڈ ہینڈ تمباکو نوشی ہوگی تاہم اب کہا گیا ہے کہ تھرڈ ہینڈ تمباکو نوشی بھی سگریٹ نہ پینے والے افراد کے لیے خطرناک ہوسکتی ہے یہاں تک کہ اس سے کینسر کے خطرات بھی بڑھ سکتے ہیں۔
لارنس برکلے نیشنل لیبارٹری کی ایک نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جس جگہ سگریٹ نوش رہتے ہیں اور تمباکو نوشی کرتے ہیں۔ وہاں کے کپڑے اور فرنیچر مستقل طور پر نکوٹین سے آلودہ رہتے ہیں۔
علاوہ ازیں دیگر مضر کیمیائی مرکبات بھی جمع ہوتے رہتے ہیں جو ممکنہ طور پر تندرست افراد میں کینسر سمیت کئی امراض کا طرہ پیدا کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہی ٹیم اس سے قبل بھی ایسی ہی تحقیقات کرچکی ہے۔ تاہم اب اس ضمن میں مزید گہری تحقیق کی گئی ہے۔
تحقیق بتاتی ہے کہ گھر کے اندر کی اشیا سگریٹ کے زہریلے مرکب کو جذب کرتی ہیں اور ہوا میں پہلے سے موجود ایک مرکب نائٹرس ایسڈ (ایچ او این او) سے ملاپ کرتی ہے۔ یہ ملاپ ایک خوف ناک کیمیکل میں بدل جاتا ہے جو کینسر کی وجہ بن سکتا ہے۔ اس مرکب کو ٹی ایس این اے یا ٹوبیکو اسپیسفک نائٹروسیمائنز کہا جاتا ہے۔
اس کی پوری تفصیل سب سے پہلے 2010ء میں سامنے آئی تھی۔ اس طرح تھرڈ ہینڈ یا تیسرے درجے کی تمباکو نوشی بھی کسی نہ کسی درجے میں مضرِ صحت ثابت ہوسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سگریٹ نوش افراد کے گھر والے بھی اس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔
اب یہ بھی جان لیں کہ ٹی ایس این اے کس طرح جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ گھر کے اندر اڑتے ہوئے گردوغبار سے یہ سانس کی بدولت بدن میں جاتے ہیں اور سرطان کی وجہ بن سکتے ہیں تاہم اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ یہ آلودہ کپڑوں سے جلد کے راستے بھی اندر جاسکتے ہیں۔
ماہرین نے اس کا بغور مطالعہ کیا ہے اور سگریٹ نوشی والے کمروں میں ٹی ایس این اے کی زائد مقدار بھی دریافت کی ہے۔ اس طرح یہ ایک واضح ثبوت ہے کہ کس طرح تھرڈ ہینڈ اسموکنگ صحت کے لیے مضر ثابت ہوسکتی ہے۔