اوہائیو: ماہرین کی ایک ٹیم نے حمل کے دوران پیش آنے والی 2 عام پیچیدگیوں کی نشاندہی کی ہے جو مستقبل میں بچے کے دل کی صحت کو متاثر کر سکتی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک نئے مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حاملہ خواتین میں ہائی بلڈ پریشر اور حمل سے متعلقہ ذیابیطس ان کے بچوں میں مستقبل میں دل کی صحت کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
محققین نے پایا کہ جن خواتین میں حمل کے دوران اِن میں سے ایک یا دونوں حالتیں درپیش ہوتی ہیں، ان کے بچوں میں 12 سال کی عمر سے پہلے دل کی خراب صحت کی علامات ظاہر ہوجاتی ہیں۔
امریکا میں اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی میں ذیابیطس حمل کے پروگرام کی ڈائریکٹر اور مطالعے کی سرکردہ مصنف ڈاکٹر کارتک وینکتیش نے کہا کہ ہم نے اپنی تحقیق کے ذریعے حمل کے دوران ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کی حالت اور نوعمری کے قریب بچوں میں دل کی خراب صحت کے درمیان تعلق پایا ہے۔
مطالعے کیلئے ڈاکٹر کارتک کی ٹیم نے 3,317 ماؤں اور ان کے بچوں کا جائزہ لیا۔ ان ماؤں میں سے 8% کو حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر، 12% کو ذیابیطس اور 3% کو ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس دونوں پیش آئیں۔
اس کے بعد محققین نے ان ماؤں کے 10 سے 14 سال کی عمر کے بچوں کے دل کی صحت کا جائزہ لیا۔ انھوں نے پایا کہ 12 سال کی عمر سے پہلے آدھے سے زیادہ (55.5%) بچوں میں کم از کم ایک ایسا عنصر موجود تھا جو ان میں دل کی صحت سے متعلق خطرے کا باعث تھا۔