میسا چوسٹس: سائنس دانوں نے دہرا کام کرنے والی سیل تھراپی پر مبنی ویکسین سے نہ صرف چوہوں کے دماغ میں سرطانی رسولی کو کامیابی سے ختم کیا ہے بلکہ امنیاتی نظام کو اس قابل بنایا ہے کہ وہ کینسر کے خطرے کو روک سکتا ہے۔
برگھم اینڈ وومن ہسپتال خالد شاہ اور ان کے ساتھیوں نے نئی تھراپی وضع کی ہے جو سرطان ختم کرنے کے ساتھ ساتھ امنیاتی طور پر بدن کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ طویل عرصے تک کینسر کے دوسرے حملے کو پسپا کرسکتا ہے۔ اسے ماہرین نے ڈویل ایکشن ویکسین قرار دیا ہے جس کی روداد سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن میں شائع ہوئی ہے۔
سائنسدانوں نے آگ سے آگ بجھانے کے مصداق سرطانی خلیات کو اس طرح بدلا ہے کہ وہ خود ہی کینسر کے خلیات کے خلاف ہوجاتے ہیں لیکن اس سے بڑھ کر وہ جسمانی امنیاتی نظام کو مزید مضبوط بناتے ہیں اور وہ کینسر سے لڑنے لگتا ہے۔
ڈاکٹر خالد شاہ نے دماغی کینسر کے زندہ خلیات لیے اور اور انہیں کرسپر سی اے ایس نائن اور دیگر جدید طریقوں سے جینیاتی طور پر بدلا۔ اس طرح جب انہیں چوہوں میں ڈالا گیا تو ان میں کینسر کی رسولی ختم کرنے والے ایجنٹ تھے اور وہ ختم ہوگئے ہیں۔ لیکن اسی عمل میں امنیاتی نظام میں کچھ بنیادی تبدیلیاں پیدا کی گئیں۔
اس طرح نہ صرف چوہے دماغی کینسر سے مکمل شفایاب ہوگئے بلکہ ان کا تبدیل شدہ امنیاتی نظام مزید حملوں کو ختم کرنے کے قابل ہوگیا۔ ماہرین نے اس عمل کو دماغی کینسر کی ویکسین قرار دیا ہے۔