رات دیرتک جاگنا دماغی اور رویوں سے متعلق امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے؛طبی تحقیق

eAwazصحت

کیا آپ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہیں؟ اگر ہاں تو یہ عادت دماغی امراض کا شکار بنا سکتی ہے۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے کے عادی افراد میں دماغی صحت کے مسائل سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر آپ دیر تک جاگنے کے عادی ہیں تو دماغی اور رویوں سے متعلق امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے، چاہے آپ 7 سے 8 گھنٹوں تک سونے کے عادی ہی کیوں نہ ہوں۔

اس تحقیق میں 74 ہزار کے قریب درمیانی عمر کے افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

ان میں سے 19 ہزار صبح جلد جاگنے کے عادی تھے، 6800 رات گئے تک جاگنا پسند کرتے تھے جبکہ باقی ان دونوں انتہاؤں کے درمیان کہیں موجود تھے۔

ان افراد کی نیند پر نظر رکھنے کے لیے 7 دن تک ایکٹیوٹی مانیٹر پہنائے گئے۔

ان کے سونے کے ترجیحی وقت کے اثرات کا موازنہ نیند کے دورانیے اور دماغی صحت سے کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ دیر تک جاگنے کے عادی افراد میں دماغی امراض جیسے ڈپریشن اور انزائٹی سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

درحقیقت رات گئے تک جاگنے کے عادی افراد میں ڈپریشن یا انزائٹی کی تشخیص کا خطرہ صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں 20 سے 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات کو جلد سونے اور صبح جلد جاگنے والے افراد کی دماغی صحت دیگر کے مقابلے میں بہترین ہوتی ہے، تاہم اگر وہ کسی وجہ سے دیر تک جاگنے پر مجبور ہو جائیں تو پھر ان کی دماغی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ دیر تک جاگنے کی عادت دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، مگر اس کی وجہ واضح نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر رات گئے تک جاگنے والے اکثر افراد تمباکو نوشی اور زیادہ کھانے کے عادی ہوتے ہیں جس سے جسم کے ساتھ دماغ بھی متاثر ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک خیال یہ بھی ہے کہ رات گئے تک جاگنے سے جسم اور دماغ میں تبدیلیاں آتی ہیں جس سے بھی دماغی صحت متاثر ہوتی ہے۔

اب محققین کی جانب سے یہ جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ کونسی تبدیلیوں کو اپنا کر رات گئے تک جاگنے والے افراد دماغی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل سائیکاٹری ریسرچ میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل نومبر 2022 میں جرنل آف Affective Disorders میں شائع تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں انزائٹی سے متاثر ہونے کا خطرہ صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

اٹلی، جرمنی اور چلی کے محققین کی اس تحقیق میں 40 افراد کو شامل کیا گیا تھا جن میں سے 20 رات گئے تک جاگنے کے عادی تھے جبکہ باقی ایسے تھے جو جلد سونے اور جاگنا پسند کرتے تھے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے جسمانی گھڑی سے ذہن پر مرتب اثرات کے بارے میں علم ہوتا ہے اور یہ عندیہ ملتا ہے کہ رات گئے تک جاگنے سے انزائٹی کا خطرہ بڑھتا ہے کیونکہ ایسے افراد میں خوف یا ڈر سے متعلق ذہنی ردعمل دیگر افراد سے مختلف ہوتا ہے۔