میڈرڈ: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ دیر تک جاگنا پسند کرتے ہیں ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا امکان جلد سونے والوں کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
میڈرڈ میں ذیابیطس کے مطالعہ کے لیے یورپی ایسوسی ایشن کے سالانہ اجلاس میں پیش کردہ نتائج کے مطابق جو لوگ رات دیر تک جاگتے ہیں، ان میں شوگر کا مرض ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ رات میں جاگنے سے ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ اس وقت بھی ہوتا ہے جب دیگر غیر صحت بخش طرز زندگی والے عوامل جیسے ناقص خوراک، ورزش کی کمی، شراب نوشی، تمباکو نوشی اور کم نیند بھی کارفرما ہو۔
نیدرلینڈز میں لیڈن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے پوسٹ ڈاکٹرل محقق جیروئن وان ڈیر ویلڈے نے کہا کہ اس کی ایک ممکنہ وضاحت یہ ہے کہ رات کو جاگنے میں جسمانی نظام کی فطری گھڑی سماجی نظام الاوقات کے ساتھ ہم آہنگ نہیں رہتی۔
جب ایسا ہوتا ہے تو جسمانی نظام غلط ترتیب کا شکار ہوتا ہے جس کے بارے میں ہم جانتے ہیں کہ یہ میٹابولک خرابی اور بالآخر ٹائپ 2 ذیابیطس کا باعث بن سکتا ہے۔