ڈیلاس: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ بلند فشار خون کے عارضے (ہائپر ٹینشن) میں مبتلا افراد کا زیادہ کافی پینا قلبی امراض کے سبب ہونے والی موت کے امکانات میں اضافہ کرتاہے۔
جرنل آف دی امیریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں 21 دسمبر کو شائع ہونے والی اس تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ 160/100 یا اس سے زیادہ بلڈ پریشر رکھنے والے افراد جو دو یا اس سے زیادہ کپ کافی پیتے ہیں ان کی کافی نہ پینے والوں کی نسبت قلبی مرض سے موت واقع ہونے کے دُگنے امکانات ہوتے ہیں۔
جاپان کی اوساکا یونیورسٹی اور امریکا کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان فرانسسکو سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے مصنف ڈاکٹر ماسایوکی ٹیراموٹو کا کہنا تھا کہ محققین کو یہ دیکھ کر حیرانی ہوئی کہ شدید ہائپر ٹینشن میں مبتلا افراد کی جانب سے بھاری مقدار میں کافی کی کھپت کا تعلق قلبی مرض سے ہونے والی موت کے خطرات میں اضافے سے تھا۔ لیکن جن کو ہائپر ٹینشن نہیں تھی یا درجہ اول کی ہائپر ٹینشن تھی ان کو یہ خطرات لاحق نہیں تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے برعکس سبز چائے کے پیے جانے کا تعلق کسی بھی درجے کے بلڈ پریشر میں مبتلا افراد میں قلبی مرض سے ہونے والی موت کے خطرات کے اضافے سے نہیں تھا۔
سبز چائے دل کو نقصان کیوں نہیں پہنچاتی؟ اس سوال کے جواب میں محققین کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر انسداد سوزش اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیت کے حامل پولی فینولز سبز چائے میں موجود فوائد کی وجہ ہوسکتے ہیں۔
ڈاکٹر ٹیراموٹو کا کہنا تھا کہ سبز چائے کے مفید اثرات ممکنہ طور پر جزوی طور پر اس بات کو واضح کر سکتے ہیں کہ صرف کافی کی کھپت کا تعلق ہی کیوں شدید ہائپر ٹینشن میں مبتلا افراد میں موت کے امکانات میں اضافے سے ہے جبکہ کافی اور سبز چائے دونوں میں ہی کیفین موجود ہوتی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ تجزیہ مشاہدے پر مبنی ہے لہٰذا علت و معلول حتمی طور پر ثابت نہیں ہوسکتے۔ لیکن یہ تحقیق اس بات کو ثبت کرتی ہے کہ شدید ہائپر ٹینشن میں مبتلا افراد کو کافی کی بھاری کھپت سے اجتناب کرنا چاہیئے۔