طویل مدتی تنہائی فالج کے خطرات کو 56 فی صد تک بڑھا سکتی ہے؛ نئی تحقیق

eAwazصحت

بوسٹن: ایک نئی تحقیق کے مطابق طویل مدتی تنہائی فالج کے خطرات کو 56 فی صد تک بڑھا سکتی ہے۔

امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی کے محققین کو ایک تحقیق میں معلوم ہوا کہ دائمی تنہائی عمر بڑھنے کے ساتھ لوگوں پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ افراد جو وقتی تنہائی سے گزرتے ہیں ان میں طویل مدت سے تنہائی میں مبتلا افراد کے مقابلے میں فالج کے اضافی خطرات نہیں ہوتے۔

جامعہ سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی سربراہ مصنفہ ڈاکٹر یینی سوہ نے بتایا کہ تنہائی کو عوامی صحت کے بڑے مسئلے کے طور پر سمجھنے میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تحقیق کے نتائج اس پر مزید روشنی ڈالتے ہیں کہ ایسا کیوں ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحقیق بتاتی ہے کہ تنہائی فالج کے وقوعات میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے، جو کہ خود (یعنی فالج) عالمی سطح پر طویل مدتی معذوری اور اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔

تحقیق میں یونیورسٹی آف مشیگن کے ہیلتھ اور ریٹائرمنٹ (ایچ آر ایس) سروے کے ڈیٹا کا استعمال کیا گیا جس میں 50 برس یا اس سے بڑی عمر کے تقریباً 9000 فالج سے غیر متاثرہ افراد کا 10 سے 12 سال کے درمیان معائنہ کیا گیا۔