چین: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چین میں طبی وجوہات کی بنا پر فیس ماسک کے استعمال سے لوگوں کا برتاؤ مزید اخلاقی ہوا ہے۔
امریکا اور چین کے سائنس دانوں کی مشترکہ تحقیق میں کج رو رویوں پر کیے جانے والے 10 مطالعات کا جائزہ لیا گیا۔ ان رویوں میں سگنل پر سرخ بتی پر نہ رکنا، پارکنگ کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنا اور پیسوں کے لیے دھوکا دہی کرنا وغیرہ شامل تھے۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ لوگ جو ماسک سے چہرے کو ڈھانپتے تھے وہ چہرے نہ ڈھانپنے والوں کی نسبت کم غیر اخلاقی رویے برتتے تھے۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ امر حادثاتی نہیں ہے۔ چین میں ماسک کےاستعمال سے لوگوں میں اخلاقی آگاہی میں اضافہ ہوا، لہٰذا کچھ لوگ زیادہ قانون کے پاس دار ہوگئے۔
میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور تحقیق کے شریک مصنف جیکسن لُو کا کہنا تھا کہ تحقیق میں معلوم ہوا کہ چین میں ماسک اخلاقی علامت کے طور پر کام کرتا ہے جو ماسک پہننے والے کے کج رو رویے کو کم کرتا ہے۔
جیکسن لُو اور ان کے شریک مصنفین نے واضح کیا کہ صرف ماسک نہیں بلکہ متعدد عوامل رویوں پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ مجموعی طور پر محققین کے اندازے کے مطابق جب انہوں نے ماسک پہننے والوں اور نہ پہننے والوں کے درمیان موازنہ کیا تو ماسک پہننے والوں کے کج رو رویوں میں تقریباً چار فیصد تبدیلی دیکھی گئی۔