برٹش کولمبیا: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وزن کم کرنے والے انجیکشن کا استعمال پیٹ کے شدید مسائل کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے۔
تحقیق میں ان انجیکشن (جن کو مٹاپے کے خلاف ایک گیم چینجر کے طور پر دیکھا جارہا تھا) کے سبب ذیا بیطس سے غیر متاثرہ افراد پینکریاٹائٹس، باول کی مزاحمت اور معدے کے مفلوج ہونے کے امکان میں اضافہ دیکھا گیا۔
امریکی محققین کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ معاملہ نایاب ہے لیکن دنیا بھرمیں اس دوا کی بڑھتی مقبولیت کے سبب لاکھوں لوگ کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
کینیڈا کی یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کی ایک ٹیم نے 1 کروڑ 60 لاکھ امریکیوں کے صحت کے انشورنش کلیم کا جائزہ لیا۔ اس جائزے میں انہوں نے 2006 سے 2020 کے درمیان ان نسخوں کو دیکھا جن میں سمیگلیوٹائڈ اور لِیراگلوٹائڈ لکھے گئے تھے۔
محققین نے جائزے میں مٹاپے کا شکار افراد کو شامل کیا اور وہ افراد جو ذیا بیطس میں مبتلا تھے یا جو انسداد ذیا بیطس ادویات کا استعمال کر رہے تھے کو خارج کردیا۔
بطور جی ایل پی-1 ایگنسٹس (ایسے کیمیکل جو خلیوں کے مخصوص ریسیپٹرز کو فعال کرتے ہیں) کے جانے جانی والی یہ ادویات انسولین کی پیداوار میں اضافے میں مدد دیتی ہیں اور اصل میں یہ ٹائپ 2 ذیا بیطس کے لیے بنائی گئی تھیں۔
ٹیم کا کہنا تھا کہ ماضی کی تحقیق میں ذیا بیطس کے مریضوں میں پیٹ کے مسائل کے متعلق واضح کیا گیا تھا لیکن یہ پہلی بڑی تحقیق ہے جو ذیا بیطس سے غیر متاثرہ افراد میں اس مسئلے کا جائزہ لینے کے لیے کی گئی ہے۔