جارجیا: اگرچہ ویڈیو گیم کے بہت سے فوائد سامنے آئے ہیں لیکن گیم کھیلنےوالے بدلتی ہوئی صورتحال کے تحت بہت تیزی سے فیصلہ کرتے ہیں اور یوں ان میں لاشعوری طور پر فیصلہ کرنے کی صلاحیت بہتر ہوتی جاتی ہے۔
ایک تحقیق کےمطابق اگرچہ بہت زیادہ ویڈیو گیم کھیلنے سے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں تن آسانی اور سماجی رویوں میں کمی وغیرہ شامل ہے تاہم اس کے کچھ اکتسابی اور نفسیاتی فوائد بھی سامنے آئے ہیں۔
جارجیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین نے گیم کے دوران شرکا کے دماغ کا فنکشنل ایم آر آئی لیا تو معلوم ہوا کہ ان کے دماغ میں فیصلہ کرنے والا گوشہ زیادہ سرگرم ہوجاتا ہے۔
اس کے لیے سائنسدانوں نے 50 افراد بھرتی کئے جن میں سے 28 باقاعدہ گیمر تھے جو ہفتے میں 5 گھنٹے گیم کھیلتے تھے جبکہ دیگر 22 افراد ویڈیو گیم سے دور تھے۔ ان سب کو حرکات پر مشتمل ایک ایسے ٹیسٹ سے بھی گزارا گیا جو فیصلہ کن قوت جاننے کے لیے بنایا گیا تھا۔
ٹیسٹ میں اسکرین پر دو مختلف رنگوں کے گول دائرے مخالف سمت میں جارہے تھے اور دو سیکنڈ بعد شرکا کو انہیں مطلوبہ رخ پر موڑنا تھا اور ان کے پاس فیصلہ کرنے کے لیے تین سیکنڈ کا وقت تھا۔ اس دوران ایف ایم آر آئی سے ان کے دماغ کا جائزہ بھی لیا گیا۔
مطالعے میں گیمر حضرات نے فوری اور درست فیصلہ کیا جو ان میں بہتر اکتسابی اور فیصلہ کن صلاحیت ظاہر کرتا ہے۔ اس طرح معلوم ہوا ہے کہ ویڈیو گیم کھیلنے سے دماغی سرکٹ میں تبدیلی ہوتی ہے اور وہ گوشے سرگرم ہوتے ہیں جو فیصلہ کرنے کی قوت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں