کراچی: پاکستان میں آٹزم میں مبتلا بچوں کی بہتری کے لیے مصنوعی ذہانت سے لیس روبوٹ تیار کرلیا گیا جوکہ آئندہ ماہ مقامی مارکیٹ میں فروخت ہوگا جبکہ ایک سال میں اس روبوٹ کو انٹرنیشنل مارکیٹ میں متعارف کرایا جائے گا۔
آٹزم میں مبتلا بچوں کی ذہنی صلاحیتوں کی بہتری اور سماجی رابطے بنانے میں مدد فراہم کرنے والا پاکستان میں تیار کردہ روبوٹ آئندہ سال سے ایکسپورٹ کیا جائے گا، روبوٹ کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے امریکا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے اداروں نے گہری دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے خریداری اور جوائنٹ وینچر کی بھی پیشکش کی ہے۔
اپنی نوعیت کا منفرد روبوٹ پاکستان کی ٹیک اسٹارٹ اپ کمپنی Haprow نے تیار کیا ہے جسے Tim Tim کا نام دیا گیا ہے جو سماجی طور پر معاون روبوٹ جسے آٹسٹک بچوں کی مدد اور ان کے ساتھ مشغول ہونے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ٹم ٹم دنیا بھر میں روبوٹ بیسڈ انٹروینشن کے بارے میں ہونے والے عالمی مطالعے کا حصہ ہے جس کے پاکستان میں بہت اچھے نتائج ملے ہیں۔م یڈیکل اور ہیلتھ سائنسز میں انجینئرنگ ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لاتے ہوئے زیادہ جامع اور ہمدرد معاشرہ کی تشکیل Haprow کا نصب العین ہے۔
Haprow کے بانی سی ای او محمد علی عباس کے مطابق ٹم ٹِم – صرف ایک روبوٹ نہیں ہے۔ یہ آٹزم سپیکٹرم پر بچوں کے لیے ایک دوست اور سرپرست ہے۔ اس جدید معاون ٹیکنالوجی کو آٹسٹک سی کی منفرد ضروریات کی گہری سمجھ کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ٹم ٹم مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی سے لیس آٹزم میں مبتلا بچوں کے ساتھ بات چیت کرتا ہے اور آزادی سے حرکت کرسکتا ہے اس کے لیے خصوصی مواد تیار کیا گیا ہے جس سے آٹزم میں مبتلا بچوں کو سکھایا اور پڑھایا جاسکتا ہے اس کا منفرد ڈیزائن پاکستان میں ہی تیار کیا گیا جبکہ آلات اور پرزہ جات درآمد کیے گئے ہیں۔
ٹم ٹم کو استعمال کرنے کے لیے خصوصی ایپلی کیشن تیار کی گئی ہے جو آٹزم میں مبتلا بچوں کی دیکھ بھال کرنے والوں اور والدین باآسانی استعمال کرسکتے ہیں۔ یہ بنیادی طور پر ایک مصنوعی ذہانت سے چلنے والا روبوٹ ہے جو دو طرفہ بات چیت (کمیونی کیشن) کی صلاحیت رکھتا ہے۔ فی الوقت اس روبوٹ کی کمیونی کیشن صلاحیت دو زبانوں اردو اور انگریزی تک محدود ہے تاہم اس میں بیک وقت کئی زبانوں میں بات چیت کرنے کی صلاحیت شامل کی جاسکتی ہے۔
ٹم ٹم کا بیٹری ٹائم سات گھنٹے ہے اس دوران ٹم ٹم خودکار طریقے سے حرکت کرنے کے ساتھ کمیونی کیشن کرتا ہے۔ اسے انفرادی طور پر کسی ایک بچے کے ساتھ سوشلائز کرانے یا سیشن کی شکل میں ایک سے زائد بچوں کے ساتھ بات چیت کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔