پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے متاثرہ 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔
قومی ادارہ صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق وائرس سے جاں بحق ہونے والوں میں 6 افراد کا تعلق سندھ سے ہے جبکہ ایک ہلاکت خیبرپختونخوا میں ہوئی۔
علاوہ ازیں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کی تشخیص کے لیے 22 ہزار 568 ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 732 کیسز مثبت آئے۔
این آئی ایچ کے مطابق ملک میں مثبت کیسز کی شرح 3.24 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ کورونا کے 158 کی حالت تشویشناک ہے۔
مثبت کیسز کی شرح سب سے زیادہ مظفر آباد میں 7.69 فیصد ریکارڈ کی گئی جس کے بعد کراچی میں شرح 5.74 فیصد، اسلام آباد میں شرح 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
تاہم شہر کے لحاظ سے مثبت تناسب کا ڈیٹا ایک مبہم تصویر پیش کرتا ہے کیونکہ زیادہ تناسب ضروری طور پر کسی وبا کی طرف اشارہ نہیں کرتا۔
مثال کے طور پر سندھ کے دوسرے سب سے بڑے شہر حیدرآباد میں جمعہ کو مثبت کیسز کا تناسب 50 فیصد تک پہنچ گیا لیکن صرف 6 ٹیسٹ کیے گئے تھے جن میں سے 3 مثبت آئے۔
ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شہزاد علی خان نے ڈان سے بات کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ عیدالاضحیٰ اور محرم الحرام کی آئندہ مذہبی تقریبات کے دوران کووِڈ کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘لوگوں کو اسٹینڈنگ آپریٹنگ طریقہ کار پر سختی سے عمل کرنا چاہیے تاکہ کیسز میں اضافے کی رفتار کو کنٹرول کیا جا سکے کیونکہ یہ ہسپتالوں میں زیر استعمال بستروں کی شرح کو براہ راست متاثر کرتا ہے، اگر کیسز کی تعداد روزانہ بڑھتی رہی اس کی بنیاد پر ہسپتالوں میں مزید داخلے ہوں گے’۔
ڈاکٹر علی خان جو این سی او سی کے رکن بھی ہیں، نے کہا کہ اگر دونوں مذہبی ایونٹس کیسز میں کوئی اضافہ دیکھے بغیر گزر گئے تو ملک میں کووِڈ 19 کی چھٹی لہر نہیں آ سکتی۔