مشیگن: سائنس دانوں نے پیشاب کا ایک ٹیسٹ وضع کیا ہے جس کی مدد سے پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص بایپسی (حیوی تشخیص) کے بغیر کی جاسکے گی۔ اس ٹیسٹ میں بیماری سے تعلق رکھنے والے 18 جینیات کو دیکھا جائے گا۔
مائی پروسٹیٹ اسکور 2.0 (ایم پی ایس 2) نامی ٹیسٹ کو وضع کرنے والے یونیورسٹی آف مشیگن کے محققین کا مقصد تیز اور کم رفتار سے بڑھنے والے پروسٹیٹ کینسر کے درمیان فرق کرنا ہے۔
زیادہ تر پروسٹیٹ کینسر سست رفتاری سے بڑھتے ہیں (یا پھر بالکل نہیں بڑھتے) اور ممکنہ طور پر ان کے علاج کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس قسم کے کینسر سے عموماً مستقل چیک اپ کی مدد دے نمٹا جاتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ایک تہائی سے زیادہ پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کم گریڈ کی قسم کی ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان افراد کے ایم پی ایس 2 ٹیسٹ 41 فی صد غیر ضروری بایپسی سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے، جو عموماً آپریشن تھیٹر میں جنرل اینسٹھیٹک میں انجام دی جاتی ہے۔
فی الحال پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے پی ایس اے بلڈ ٹیسٹ، ایم آر آئی اسکین اور پروسٹیٹ گلینڈ کی بایپسی کے ذریعے کی جاتی ہے۔
تاہم، صرف بلڈ ٹیسٹ یا ایم آر آئی کی مدد سے پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص نہیں جا سکتی۔ اس صورت میں بایپسی زیادہ معتبر ہوتی ہے جس میں چھوٹے کم خطرے والے کینسر کی تشخیص کی جاسکتی ہے۔
تحقیق میں محققین نے پروسٹیٹ کینسر سے تعلق رکھنے والے 18 جینیات کو ایم پی ایس 2 ٹیسٹ کے ذریعے 800 سے زائد یورین کے نمونوں میں دیکھا۔
محققین کا کہنا تھا کہ ایم پی ایس 2 کے ذریعے کم گریڈ کینسر کی تقریباً 100 فی صد درست نتائج کے ساتھ نشان دہی کی گئی۔