ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں خطرناک نمونیا مزید13 بچوں کی زندگیاں نگل گیا۔
محکمہ صحت پنجاب کے مطابق صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران نمونیا کے ایک ہزار 45 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، صوبائی دارالحکومت میں ایک روز کے دوران 248 نئے کیسز سامنے آئے۔
اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں سال کے پہلے ہی ماہ میں نمونیا سے 288 اموات اور 17 ہزار 248 کیسز سامنے آئے، لاہور میں ماہ نمونیا سے 57 ہلاکتیں اور 3 ہزار 151 کیسز رپورٹ ہوئے۔
پنجاب میں نمونیا نے خوفناک صورتحال اختیار کرلی ہے جہاں اس بیماری کے باعث اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ 7 روز کے درمیان 85 سے زائد بچے جان کی بازی ہار گئے ہیں، 24 جنوری کو 14، 25 جنوری کو 12، 26 جنوری کو 13، 27 جنوری 07، 28 جنوری کو 18، 29 جنوری کو 3، 30 جنوری کو 14 بچوں کے بعد سال کے پہلے ماہ کے آخری روز 13 اموات رپورٹ ہوئیں۔
ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسموگ بھی ہے۔
نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔
نمونیا ہلکا یا سنگین ہو سکتا ہے، عام طور پر 5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔
ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسموگ بھی ہے۔
نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔