ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں نمونیا سے بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے جہاں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران بھی مزید 10 بچے موت کے منہ میں چلے گئے۔
محکمہ صحت پنجاب کے مطابق صوبے میں چوبیس گھنٹے کے دوران نمونیا کے 427 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، لاہور میں ایک روز کے دوران ایک سو انتالیس نئے کیسز سامنے آئے۔
اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں رواں سال نمونیا سے 319 اموات اور 20 ہزار 872 کیسز سامنے آئے، لاہور میں رواں سال نمونیا سے 58 ہلاکتیں اور 4 ہزار 50 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسموگ بھی ہے۔
نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔
نمونیا ہلکا یا سنگین ہو سکتا ہے، عام طور پر 5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔
ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسموگ بھی ہے۔
نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔