برطانوی ماہرین کی جانب سے طویل عرصے تک کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر چھٹی کے دن باقی دنوں کی نیند کی کمی مکمل کی جائے تو اس سے امراض قلب سے بچا جا سکتا ہے۔
نیند کی کمی جہاں امراض قلب کا خطرہ بڑھاتی ہے، وہیں اس سے بلڈ پریشر اور موٹاپے سمیت ذیابیطس کے علاوہ بھی دیگر بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔
ماہرین صحت یومیہ 7 گھنٹے تک نیند کرنے کی تجویز دیتے ہیں، تاہم اگر وقت کی کمی یا دوسرے مسائل کی وجہ سے ایسا نہ ہوسکے تو انسان چھٹی کے دن باقی دنوں کی نیند کی کمی مکمل کر سکتا ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق یورپ میں ہونے والی حالیہ ایک کانفرنس میں نئی تحقیق کے نتائج پیش کیے گئے، جن کے مطابق چھٹی کے دن نیند مکمل کرنے سے امراض قلب کے امکانات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین نے یوکے ڈیٹا بینک سے 90 ہزار سے زائد مرد و خواتین کی نیند کے دورانیے اور ان میں امراض قلب کے امکانات کو دیکھا۔
ماہرین نے تحقیق کے آغاز میں تمام رضاکاروں سے یومیہ نیند کے دورانیے کا معلوم کرنے سمیت ان میں امراض قلب کی پیچیدگیوں کو دیکھا۔
بعد ازاں ماہرین نے تحقیق کے 14 سال بعد تمام رضاکاروں کی صحت کا دوبارہ جائزہ لیا اور دیکھا کہ کس فرد میں کیا تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔
پھر ماہرین نے تمام رضاکاروں کو چار مختلف حصوں میں تقسیم کیا، جس میں ایک گروپ کے رضاکاروں کو ایسے گروپ میں شامل کیا گیا جو کہ ہفتے کے پانچ دن مکمل نیند نہیں کرتے تھے لیکن چھٹی والے دن باقی دنوں کی نیند کی کمی پوری کرتے تھے۔
ماہرین نے دوسرے گروپ کے افراد کا بھی جائزہ لیا اور دیکھا جو افراد یومیہ 7 گھنٹے تک نیند کرتے ہیں، ان میں امراض قلب ہونے کے امکانات نمایاں طور پر کم ہوتے ہیں۔
جب کہ ایسے افراد میں بھی امراض قلب ہونے کے امکانات 20 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں جو کہ پانچ دن مکمل نیند نہ کرنے کے باجود چھٹی والے دن نیند کی کمی پوری کرتے ہیں۔
ماہرین نے تجویز دی کہ ہفتے میں نیند کی کمی کو مکمل کیا جانا چاہیے تاکہ امراض قلب کی پیچیدگیوں سمیت دیگر مسائل سے محفوظ رہا جا سکے۔