چین میں ایک بچہ ایک خاندان کی پالیسی کے خاتمے کے باوجود آبادی میں کمی کا سلسلہ تھم نہیں سکا۔
چینی محکمہ شماریات کے مطابق مسلسل دوسرے سال چین کی آبادی میں ریکارڈ کمی ہوئی۔
2023 میں چین کی آبادی ساڑھے 27 لاکھ افراد یا 0.2 فیصد کمی سے 1.409 ارب رہی۔
اس سے قبل 2022 میں چین کی آبادی میں 1961 کے بعد پہلی بار کمی ریکارڈ ہوئی تھی۔
2022 میں چین کی آبادی 8 لاکھ 50 ہزار افراد کی کمی کے ساتھ 1.41 ارب رہی تھی۔
2023 میں اموات کی تعداد 6.6 فیصد اضافے سے ایک کروڑ 11 لاکھ ریکارڈ ہوئی جو 1974 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
اس کے مقابلے میں بچوں کی پیدائش 5.7 کمی کے ساتھ 90 لاکھ سے زائد رہی جو تاریخ کی کم ترین شرح ہے۔
واضح رہے کہ چینی حکومت کی جانب سے کئی برسوں سے زیادہ بچوں کی پیدائش کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے تاکہ معمر آبادی میں اضافے سے پیدا ہونے والے ممکنہ بحران کی روک تھام کی جاسکے۔
اس مقصد کے لیے جوڑوں کو زیادہ بچوں کی پیدائش پر مختلف مراعات دینے کا اعلان بھی کیا گیا ہے مگر بیشتر جوڑے والدین بننے کے لیے تیار نہیں۔
2023 میں چین کی بھارت دنیا کا سب سے زیادہ آبادی رکھنے والا ملک بن گیا تھا۔