عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندے ڈاکٹر پلیتھا مہیپالا نے ملک میں پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کنٹونمنٹ جنرل ہسپتال (سی جی ایچ) میں پولیو کے قطرے پلانے کی چار روزہ مہم کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کیے گئے ہیں اور اس وجہ سے گزشتہ سال پاکستان میں پولیو کا ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر طاہر فاروق، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر احسان غنی، راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کنٹونمنٹ (آر سی بی) کے ایگزیکٹو افسر عمران گلزار نے بھی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کی۔
ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر پلیتھا مہیپالا نے پولیو ورکرز کے کردار کی تعریف کی اور والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں اور پولیو کے قطرے پلانے والوں کے ساتھ تعاون کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر خاندان کو چاہیے کہ وہ اپنے پانچ سال تک کی عمر کے تمام بچوں کو اس بیماری سے بچاؤ کے قطرے پلائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو پولیو سے پاک ملک دیکھنا چاہتے ہیں، مل کر بطور ٹیم کوششوں اور عوام کے مثبت رد عمل کے باعث پاکستان جلد پولیو فری ملک بن جائے گا۔
نیوز سورس ڈان نیوز