کارڈیو ورزش کی روٹین نمونیا سے موت کے خطرے کو ٹال سکتی ہے: نئی تحقیق

eAwazصحت

ایٹلانٹا: ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وہ لوگ جن کی ذکام سے موت واقع ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں ، اگر وہ کارڈیو ورزشیں بڑھائیں تو اس سے اموات کے خطرے کو ٹالا جاسکتا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق مجوزہ مدت سے کم ورزش کرنا بھی ذکام یا نمونیا سے موت واقع ہونے خطرات کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے میں کم از کم دو بار پٹھوں کو مضبوط کرنے والی ورزشیں کرنے سے ذکام یا نمونیا کے سبب واقع ہونے والی موت سے بچا جاسکتا ہے۔
جبکہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ ورزشیں اگر ہفتے میں سات یا زیادہ بار کی جائیں تو ان کا تعلق موت واقع ہونے کے خطرات میں اضافے سے ہو سکتا ہے۔

امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے ماہرین کی رہنمائی میں کام کرنے والے محققین نے فارغ اوقات میں کی جانے والی جسمانی سرگرمیوں اور ذکام اور نمونیا سے ہونے والی اموات کے درمیان تعلق جاننے کی کوشش کی۔

انہوں نے 1998 سے 2018 کے درمیان پانچ لاکھ سے زائد امریکیوں کے جسمانی سرگرمیوں کے متعلق جمع کرائے گئے ریکارڈ کا جائزہ لیا۔

معائنے کے دورانیے کے دوران (جو کہ اوسطاً نو سال کا عرصہ تھا) 1516 کے قریب افراد کی موت ذکام یا نمونیا کے نتیجے میں واقع ہوئی۔

وہ لوگ جو باقاعدگی سے تجویز کردہ ورزش ( 150 منٹ فی ہفتہ ایروبک ورزش اور ہفتے میں دو بار پٹھے مضبوط کرنے والی سرگرمی) کرتے تھے ان کے ذکام یا نمونیا سے مرنے کے امکانات اتنی مقدار میں ورزش نہ کرنے والوں کے مقابلے میں 48 فی صد کم تھے۔

تاہم، وہ لوگ جو ہر ہفتے 10 سے 149 منٹ کی کارڈیو ایکسرسائز کر لیتے تھے ان کی بالکل ورزش نہ کرنے والوں کی نسبت موت واقع ہونے کے خطرات 21 فی صد کم تھے۔