کافی (coffee) میں عموماً کیفین کی مقدار چائے کے ایک کپ کی نسبت زیادہ ہوتی ہے، کیفین سے ہم زیادہ بیدار رہتے ہیں اور یہ جگائے رکھنے کے لیے زیادہ پسند کی جاتی ہے۔
کافی ہمارے سینٹرل نروس سسٹم پر اثر کرتی ہے جس سے ہم زیادہ چوکس اور جاگے رہتے ہیں لیکن ممکنہ طور پر زیادہ ہوشیار یا بیدار رہنے کا مضر اثر بھی ہو سکتا ہے۔
کافی ہمارے دل کی دھڑکن، خون کے بہاؤ اور نیند کے وقت کے نظام کو تبدیل کرتی ہے۔
کیفین کے استعمال کے بعد مختلف لوگ مختلف ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق نیند پر تحقیق کرنے والے سائنسدان میٹ واکر کہتے ہیں کہ آپ نے جو کیفین پی ہوگی اس کا نصف آپ کے جسم میں 5 سے 6گھنٹوں کے بعد بھی موجود رہے گا، اور 10 یا 12 گھنٹوں کے بعد اُس کیفین کا چوتھائی حصہ موجود رہے گا۔
اس کا مطلب ہے کہ شاید آپ کو نیند جلدی آنے یا دیر تک جاگتے رہنے کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔
قدیم برطانوی مطالعے میں کافی پینے والے افراد میں بہتر یادداشت اور موازنہ کرنے اور فیصلہ کرنے کی صلاحیتوں پر کسی حد تک مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن کے مطابق کیفین کے اثرات کم سے کم 5 گھنٹے رہتے ہیں۔
لیکن اگر آپ نے 10 ملی گرام کیفین کا استعمال کیا ہے تو 5 گھنٹے کے بعد،آپ کے جسم میں اب بھی 5 ملی گرام کیفین موجود رہے گی۔
کافی پینے کے 30 سے 60 منٹ کے اندر ہی کافی کے اثرات شروع ہوجاتے ہیں۔
امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن تجویز کرتی ہے کہ سونے سے کم از کم 6 گھنٹے پہلے کافی کا استعمال نہ کیا جائے۔
لہذا اگر آپ رات 10 بجے سونے کے عادی ہیں، تو آپ کو شام 4 بجے کے بعد کافی کا استعمال نہ کریں۔