گردوں کی بیماری اور کینسر کے درمیان تعلق کو ماہرین نے مختلف مطالعات میں زیر بحث لایا ہے لیکن حالیہ تحقیق میں اب تک کے سب سے مضبوط شواہد ملے ہیں۔
محققین نے پایا ہے کہ گردے کی بیماری میں مبتلا افراد میں کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور کینسر سے مرنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ امریکن جرنل آف کڈنی ڈیزیز میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں اونٹاریو، کینیڈا کے ہیلتھ کیئر ڈیٹا کا استعمال کیا گیا اور مریضوں کو ان کے گردے کے فنکشن کے مطابق درجہ بندی کیا گیا۔
سائنسدانوں نے ڈائیلاسز پر منحصر مریضوں یا گردے کی پیوند کاری کے مریضوں کی شناخت کے لیے خون کے ٹیسٹ کے ڈیٹا اور ریکارڈ کا استعمال کیا۔ ماہرین نے اس کے بعد کینسر کی تشخیص اور اس کی موت کے خطرے کا جائزہ لیا۔
ماہرین نے پایا ہے کہ گردے کی پیوند کاری کے وصول کنندگان، جن میں گردے کی ہلکی بیماری سے لے کر شدید گردے کی بیماری ہوتی ہے، صحت مند لوگوں کے مقابلے میں کینسر اور موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر مثانے، گردے اور ایک سے زیادہ مائیلوما والے افراد۔ کینسر
تحقیق میں بتایا گیا کہ گردے کی بیماری میں مبتلا 10 سے 15 فیصد مریضوں کو بعد میں کینسر ہو گیا۔
ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ گردے کی بیماری میں مبتلا افراد کو کینسر کے کلینیکل ٹرائلز میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسا کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ کینسر کے ابتدائی مراحل کا پتہ لگانے کے لیے چھوٹے ٹیسٹوں کا استعمال کیا جائے، بشمول مائع بائیوپسی۔
مائع بایپسی، جو خون میں بائیو مارکر کی شناخت کرتی ہے، ابتدائی مرحلے میں کینسر کی موجودگی کا پتہ لگا سکتی ہے۔
مائع بایپسی، نیز گردے کے مریضوں میں کینسر کے ابتدائی پتہ لگانے کے دوسرے ٹیسٹ، کینسر کی جلد پتہ لگانے کے لیے مثالی طریقے ہیں جن میں مریض کو کم سے کم تکلیف ہوتی ہے۔