ہائپرٹینشن کورونا کے خطرات بڑھا دیتا ہے،تحقیق

eAwazصحت

لاس اینجلس: ایک نئی تحقیق کے مطابق ہائپرٹینشن اومیکرون انفیکشن سے متعلقہ اسپتال میں داخلے کے خطرات کو دُگنے سے زیادہ بڑھا دیتا ہے،چاہےلوگ مکمل طور پر ویکسین شدہ ہی کیوں نہ ہوں۔

امریکا کی سینٹرز فار ڈیزیزکنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق یہ خطرہ بڑے پیمانے پر پھیلا ہوا ہے، امریکا میں ہر دو میں سے ایک فرد ہائپر ٹینشن کا شکار ہے۔

لاس اینجلس میں قائم سیڈرز-سینائی کے اسمدٹ ہارٹ انسٹیٹیوٹ کے محققین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے سربراہ مصنف جوزیف ای ایبنگر کا کہنا تھا کہ ہدایت یہ ہے کہ انفیکشن سے بچنا انتہائی ضروری ہے۔ اس وائرل ویریئنٹ کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اکثر لوگوں میں معمولی بیماری کا سبب بنتاہے۔
الیکٹرونک میڈیکل ریکارڈ کا مطالعہ کرتے ہوئے سیڈر-سینائی محققین نے 912 لوگوں کی شناخت کی جو ایم آر این اے ویکسین سے مکمل طور پر ویکسین شدہ تھے،ان کو بُوسٹر شاٹ بھی لگ چکا تھا اور کووڈ کے دوران یکم دسمبر 2021 سے 20 اپریل 2022 کےدرمیان جنوبی کیلیفورنیامیں جب اومیکرون کی لہر بڑھ رہی تھی تو وہ لوگ وائرس میں مبتلا ہوئے۔ ان میں 145 کو اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت پیش آئی تھی۔

تحقیق کی سینئر مصنفہ اور انسٹیٹیوٹ کی ایک ڈائریکٹر سوزین چینگ کا کہنا تھا کہ محققین یہ جان کر حیران ہیں کہ کئی لوگ جو کورونا کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہوئے ان میں ہائپرٹینشن کے علاوہ کوئی اورعوامل موجود نہیں تھے۔یہ بات تشویشناک ہے کہ امریکا کے تقریباً نصف افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں۔

تحقیق کے نتائج جرنل ہائپرٹینشن میں شائع ہوئے۔