ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کے علاج کروانے سے خواتین کی بچے دانی میں ہونے والی رسولیاں ختم یا کم ہو سکتی ہیں۔
بچے دانی میں ہونے والی چھوٹی رسولیوں کو میڈیکل زبان میں فائبرائڈز (fibroids) کہا جاتا ہے اور یہ ادھیڑ عمری کے بعد عام ہوتی ہیں۔
فائبرائڈز (fibroids) رسولیاں کینسر زدہ نہیں ہوتیں اور نہ ہی ان کا کینسر میں تبدیل ہونے کا امکان ہوتا ہے، تاہم بعض حالات میں یہ تکلیف دہ ہوسکتی ہیں۔
فائبرائڈز (fibroids) کے ہوتے ہوئے خواتین بچوں کو جنم دینے سمیت تمام کام معمول کے مطابق سر انجام دے سکتی ہیں۔
خیال کیا جاتا ہے کہ فائبرائڈز (fibroids) کے بڑھنے کی ایک وجہ سے ہائی بلڈ پریشر بھی ہوتا ہے اور اب تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر بلڈ پریشر کا علاج کروایا جائے تو مذکورہ رسولیوں کو کم یا ختم کیا جا سکتا ہے۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے 270 سے زائد ادھیڑ عمر کی خواتین پر تحقیق کی، جنہیں فائبرائڈز کی شکایت تھی اور انہیں ہائی بلڈ پریشر بھی لاحق تھا۔
ماہرین نے رضاکاروں کو دو گروپس میں تقسیم کیا، جس میں سے ایک گروپ کی خواتین کو ہائی بلڈ پریشر کی ادویات کھانے کا کہا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ہائی بلڈ پریشر کا علاج کروانے والی خواتین کی بچے دانیوں میں فائبرائڈز کی شدت یا تکلیف کم ہوئی جب کہ جن خواتین میں رسولیاں کم تھیں، انہوں نے ان کے ختم ہونے کا بھی کہا۔
ماہرین نے بتایا کہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ اگر ہائی بلڈ پریشر کا علاج کروایا جائے اور اس کی ادویات استعمال کی جائیں تو فائبرائڈز یعنی بچے کی دانیوں کی رسولیوں کو کم یا ختم کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین نے مذکورہ معاملے پر مزید تحقیق کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔