Successful experiment to cure chronic heel pain and irritation with patient's own belly fat

ایڑی کے دیرینہ درد اور جلن کو خود مریض کے پیٹ کی چربی سے درست کرنے کا تجربہ کامیاب

eAwazصحت

پٹس برگ: جدید سائنس نے ایڑی کے دیرینہ درد اور جلن کو خود مریض کے پیٹ کی چربی سے درست کرنے کا تجربہ کامیاب

ایڑی کا پرانا اور شدید درد پلینٹر فیسائٹس کہلاتا ہے۔ یہ بہت تکلیف دہ اور شدید جلن پیدا کرتا ہے جس کا آپریشن بھی کرنا پڑتا ہے۔ اب جامعہ پٹس برگ نے ان مریضوں کے پیٹ کی چربی انجکشن میں بھر کر ان کے علاج میں جزوی کامیابی حاصل کی ہے۔

اگرچہ اس میں صرف 14 افراد پر ہی تجربات ہوئے لیکن ان کے نتائج بہت حوصلہ افزا ہیں۔ دوسری صورت میں آپریشن سے کچھ آرام ملتا ہے ورنہ روز ایڑی کے نیچے بیلن یا گیند کو رکھ کر دبانے سے کچھ آرام ملتا ہے۔ لیکن چربی کے ٹیکے سے ان مریضوں کو نئی امید ملی ہے جس کی روداد جرنل آف پلاسٹک اینڈ ری کنسٹرکشن سرجری میں 25 جنوری کو شائع ہوئی ہے۔ یہاں بتانا ضروری ہے کہہ یہ کیفیت ایک مسلسل عارضہ بن جاتی ہے اور کسی بھی طرح چین نہیں ملتا۔

جامعہ پٹس برگ کے جیف گیوسنوف اور ان کے ساتھیوں کے مطابق خود مریض کی چربی ایڑی میں پہنچ کر اندر کی بافتوں کی نمو دوبارہ بڑھاتی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ چربی میں اسٹیم سیل (خلیاتِ ساق) کے ساتھ ایسے اجزا بھی ہوتے ہیں جو حیاتیاتی اجسام کی نمو کرتے ہیں۔

14 مریضوں کے پیٹ کی بافت (ٹشو) سے چربی نکالنے کے لیے ایک چھوٹا سا سوراخ کیا اور اس چربی کو انجکشن میں بھرا۔ بعد میں ٹیکے کو ایڑی میں لگا کر چربی کے اندر داخل کیا گیا۔ اس کے بعد چھ ہفتوں کی احتیاط کرائی گئی لیکن چھ ماہ سے ایک سال میں مریض کو بہت آرام ملا اور اکثریت نے اسے ایک انقلابی قدم قرار دیا ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق ٹیکہ لگانے سے فوری آرام نہیں ملتا لیکن اس کے جادوئی اثرات چھ ماہ میں ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ اگرچہ یہ ایک مختصر مطالعہ ہے جس کے بعد مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔