بھارتی گلوکار اور سیاستدان سدھو موسےوالا کے گانے اور ان کی موت میں حیران کن مماثلت سامنے آگئی۔
پنجابی گلوکار سدھو موسےوالا کو آج شام فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ ان کی موت سے مداحوں سمیت بھارتی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سوگ میں ہے۔
کئی مداحوں نے گلوکار کے آخری گانے اور ان کی وفات میں حیران کن مماثلت کی نشاندہی کی ہے۔
سدھو نے 15 مئی کو اپنا آخری گانا لاسٹ رائیڈ یوٹیوب چینل پر جاری کیا تھا، اس گانے کو ایک کروڑ سے زائد لوگوں نے دیکھا۔
انہوں نے یہ گانا امریکی ریپر توپاک شکور کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے گایا تھا، توپاک کو 1996 میں ان کی گاڑی پر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا۔
سدھو نے یوٹیوب پر گانا اپ لوڈ کیا تو اُس گاڑی کی تصویر پوسٹ کی جو توپاک اپنی زندگی کے آخری دن چلا رہے تھے۔
یہ معلومات ایک ٹوئٹر صارف نے ٹویٹ کرتے ہوئے شیئر کیں۔
فیضی نامی ٹوئٹر صارف نے کہا کہ ’آخری سفر‘ نامی گانا ریلیز کرنے کے صرف دو ہفتے بعد سدھو کو ان کی گاڑی میں قتل کر دیا گیا۔
ایک مداح نے نشاندہی کی کہ آخری گانے کی شاعری میں کسی ایسے شخص کی طرف اشارہ ہے جو جوانی میں انتقال کر گیا ہے۔
کچھ مداحوں نے یہ بھی بتایا کہ پچھلے سال پنجابی گلوکار نے ٹریک 295 نامی گانا ریلیز کیا تھا۔
آج ان کی وفات کے دن بھی تاریخ کے ہندسے وہی ہیں، 29 واں دن اور پانچواں مہینہ یعنی 29 مئی۔