معروف اداکارہ مومنہ اقبال کی ایک پرانی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں وہ انکشاف کرتی دکھائی دیتی ہیں کہ مرکزی کردار کے لیے متعدد مطالبات کیے جاتے ہیں، جس میں سے انسٹاگرام فالوورز کا زیادہ ہونا بھی ایک ہے۔
مومنہ اقبال ویڈیو میں بتاتی ہیں کہ پہلے شوٹنگ سیٹ پر ایسی باتیں نہیں ہوتی تھیں لیکن اب تو شوٹنگ کے دوران بھی یہ باتیں ہونے لگی ہیں کہ جس کے فالوورز زیادہ ہوں گے، انہیں اس طرح کا کام دیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ کہا جاتا ہے کہ فلاں ماڈل کے اتنے زیادہ فالوورز ہیں تو انہیں فلاں کام دے دیں اور فلاں کے کم ہیں تو انہیں یہ کام دے دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اداکاراؤں کو مرکزی کردار دینے کے لیے طرح طرح کے مطالبے کیے جاتے ہیں، جس میں سے انسٹاگرام کے فالوورز کا زیادہ ہونا بھی ایک ہے۔
مومنہ اقبال نے کہا کہ دیکھا جاتا ہے کہ کس کے کتنے انسٹاگرام فالوورز ہیں، وہ کتنا مقبول ہے، انہیں کتنے لوگ جانتے ہیں۔
اداکارہ کے مطابق شوٹنگ کے دوران ایسا بھی کہا جاتا ہے کہ آپ کو کون جانتا ہے؟ آپ کے تو انسٹاگرام پر فالوورز بھی کم ہیں۔
مومنہ اقبال کا کہنا تھا کہ جب تک اداکاراؤں کو کام نہیں ملے گا جب تک وہ اسکرین پر نہیں آئیں گی تو لوگ انہیں کیسے جانیں گے؟
اس سے قبل بھی مومنہ اقبال انسٹاگرام کے زیادہ فالوورز اور اداکاری کے اچھے مواقع پر بات کر چکی ہیں اور بتا چکی ہیں کہ جن کے زیادہ فالوورز ہوتے ہیں، انہیں ہی کام ملتا ہے۔
ان کی طرح دیگر اداکارائیں اور اداکار بھی یہ بتا چکےہیں کہ اب شوبز اور فیشن انڈسٹری میں سوشل میڈیا اور خصوصی طور پر انسٹاگرام پر زیادہ فالوورز رکھنے والی شخصیات کو کام دیا جاتا ہے۔
کچھ عرصہ قبل خود فلم ساز سید نور نے بھی اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے ٹک ٹاکر جنت مرزا کو فلم میں اس لیے کاسٹ کیا تھا کیوں کہ ان کے ٹک ٹاک پر فالوورز زیادہ تھے لیکن بدقسمتی سے ان کی زیادہ فین فالوئنگ نے بھی فلم کو کامیاب نہیں کروایا۔