ممبئی: ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ تعمیر کیے گئے رام مندر کے افتتاح پر سابق ملکہ حسن اور معروف اداکارہ سشمیتا سین سمیت کئی بھارتی فنکاروں نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا۔
گزشتہ روز بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بابری مسجد کو منہدم کرکے بنائے گئے رام مندر کا افتتاح کردیا جس پر بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والے کئی فنکاروں نے شدید احتجاج کیا۔
سابق ملکہ حسن سشمیتا سین نے سوشل میڈیا پر بھارتی آئین کی تمہید شیئر کی جو کہ ملک کے سیکولر ہونے یعنی ہر مذہب، زبان، رنگ، نسل اور برادری کو یکساں حقوق اور آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔
سشمیتا سین نے آئین کے جس حصے کا عکس شیئر کیا اس میں لکھا تھا کہ”ہم ہندوستان کے لوگوں نے، ہندوستان کو ایک خودمختار، سوشلسٹ، سیکولر، جمہوری اور اس کے تمام شہریوں کے لیے انصاف، سماجی، اقتصادی اور سیاسی کو محفوظ بنانے کا پختہ عزم کیا ہے جہاں سوچ، اظہار، عقیدہ، ایمان اور عبادت کی آزادی ہوگی اور حیثیت، مواقع کی مساوات اور ان سب کو فروغ دینا شامل ہوگا اور یہ کہ فرد کے وقار اور قوم کے اتحاد اور سالمیت کو یقینی بنانے والے بھائی چارے کو ہماری دستور ساز اسمبلی میں 26 نومبر 1949 کو منظور کیے گئے اس آئین کو اپنانے، نافذ کرنے اور عمل کرنے پر اتفاق کیا۔
سشمیتا سین کے ساتھ بھارت کے سیکولر ملک ہونے کی حمایت میں دیگر کئی فنکاروں نے بھی آواز اٹھائی۔ کنی کسروتی اور ریما کالنگل نے بھی آئین کی اس تمہید کو من و عن ‘مدر لینڈ’ کے کیپشن کے ساتھ پوسٹ کیا۔
یہی پوسٹ بالی ووڈ فلم انڈسٹری کے معروف مصنف اور ہدایت کار اتل مونگیا بھی انسٹاگرام پوسٹ پر شیئر کرچکے ہیں۔
ملیالم فلم انڈسٹری کے ستارے پاروتی تھرووتھو، دیویا پربھا، راجیش مادھاون، ہدایت کار جیو بے بی، عاشق ابو، کمل کے ایم، کنجیلا مسیلمانی، اور گلوکار سورج سنتھوش نے بھی مودی سرکار پر تنقید کی۔
جس پر ان فلمی ستاروں کو ہندوتوا کے کارندوں نے سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کا نشانہ بنایا اور جے شری رام کے نعرے لگائے۔ دھمکیاں دیں اور مغلظات بکیں تاہم ان فنکاروں نے کہا کہ کسی بھی دباؤ میں آکر اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز رام مندر کی افتتاحی تقریب میں جیکی شیروف نے ننگے پاؤں شرکت کی جب کہ مادھوری ڈکشٹ، امیتابھ بچن، ابھیشیک بچن، رجنی کانت، رنبیر کپور، عالیہ بھٹ، کترینہ کیف اور وکی کوشل، رام چرن، روہت شیٹی اور راجکمار ہیرانی بھی موجود تھے-