فلسطینی نژاد امریکی سُپر ماڈل ایزابیلا خیر حدید المعروف بیلا حدید کو مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرنا مہنگا پڑ گیا، معروف فرانسیسی فیشن برانڈ نے بیلا حدید سے معاہدہ ختم کر کے اسرائیلی ماڈل سے معاہدہ کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق فلسطینی نژاد امریکی سُپر ماڈل بیلا حدید گزشتہ 7 برس سے فرانسیسی فیشن برانڈ کی برانڈ ایمبیسڈر ہیں۔
اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ مذکورہ کمپنی نے ان کی جگہ اسرائیلی ماڈل ’مائے تاگر‘ کو بطور برانڈ ایمبیسڈر منتخب کر لیا ہے۔
اسرائیلی ماڈل مائے تاگر نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر فرانسیسی فیشن برانڈ کے لیے کروایا گیا شوٹ بھی شیئر کر دیا ہے، جس کے بعد خبریں گردش کر رہی ہیں کہ مذکورہ کمپنی نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند کرنے پر ماڈل بیلا حدید سے معاہدہ ختم کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک مذکورہ فرانسیسی فیشن برانڈ یا بیلا حدید کی جانب سے اس حوالے سے بیان جاری نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ بیلا حدید امتِ مسلمہ خاص طور سے غزہ کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھاتی رہتی ہیں۔
حال ہی میں انہوں نے اپنی انسٹا گرام پوسٹ اور اسٹوری میں اسرائیل کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا، جس پر انہیں اور اہلِ خانہ کو جان لیوا دھمکیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
دوسری جانب ’مذکورہ برانڈ کی جانب سے کیے گئے اس اقدام پر سوشل میڈیا صارفین شدید تنقید کر رہے ہیں اور دیگر اسرائیلی مصنوعات کے ساتھ ساتھ اس سمیت دیگر فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بیلا حدید یا ان کے اہلِ خانہ کو فلسطین کی حمایت کرنے پر دھمکیوں یا پریشان کن صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ اس سے قبل بھی مختلف مواقع پر ان کے ساتھ ایسا ہو چکا ہے۔
بیلا حدید نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ مجھے اپنی ماڈلنگ کی جاب جانے کا کوئی خوف نہیں ہے اور انصاف ملنے تک فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرتی رہوں گی۔