دنیا کی مہنگی ترین فلم جس نے 14 دن میں ایک ارب ڈالرز کمالیے

eAwazفن فنکار

ہالی وڈ ڈائریکٹر جیمز کیمرون کو ٹائی ٹینک اور اواتار جیسی کامیاب فلموں کے لیے جانا جاتا ہے۔

ان کی نئی فلم اواتار دی وے آف واٹر 14 دن میں ایک ارب ڈالرز (2 کھرب پاکستانی روپے سے زائد) کمانے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

اس طرح وہ ٹاپ گن میورک اور جراسک ورلڈ 3 کے بعد 2022 میں ایک ارب ڈالرز کا بزنس کرنے والی تیسری فلم بن گئی ہے۔

مگر ایک ارب ڈالرز کا بزنس بھی اواتار دی وے آف واٹر کو سپرہٹ ثابت نہیں کرتا۔

یہ دنیا کی مہنگی ترین فلم ہے اور مالی نقصان سے بچنا اسی وقت ممکن ہوسکے گا جب وہ دنیا کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی تیسری یا چوتھی فلم بنے۔

یہ انکشاف خود ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے نومبر میں ایک انٹرویو کے دوران کیا تھا۔

انٹرویو کے دوران جب جیمز کیمرون سے پوچھا گیا کہ کتنے بزنس کے بعد اواتار 2 سے مالی نقصان نہیں ہوگا تو ان کا کہنا تھا کہ اسے سب سے زیادہ بزنس کرنے والی تیسری یا چوتھی فلم ہونا چاہیے، جس کے بعد ہم کہہ سکیں گے کہ کوئی نقصان نہیں ہوا۔

یعنی اس کے لیے اواتار 2 کو اسٹار وارز دی فورس اویکن یا ایوینجرز انفٹنی وار کو پیچھے چھوڑنا ہوگا۔

2009 میں ریلیز ہونے والی فلم اواتار نے 2.97 ارب ڈالرز کا بزنس کیا تھا مگر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اواتار دی وے آف واٹر کے لیے اتنا بزنس کرنا ناممکن محسوس ہوتا ہے۔

البتہ جیمز کیمرون کی یہ فلم ٹاپ گن میورک کو پیچھے چھوڑ کر 2022 میں سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم ضرور بن سکتی ہے۔

خیال رہے کہ اواتار 2 کو دنیا بھر میں 16 دسمبر کو ریلیز کیا گیا تھا۔