فلسطینی فنکارہ دلال ابو آمنہ کو غزہ میں ہونے والے واقعات پر متاثرین سے یک جہتی کا اظہار کرنے پر اسرائیل میں گرفتار کر لیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق دلال ابو آمنہ نے سوشل میڈیا پر ’لا غالب اِلا اللّٰہ‘ (اللّٰہ کے سوا کوئی فاتح نہیں) کے الفاظ کا اسٹیٹس لگایا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی شہر الناصرہ کی مجسٹریٹ عدالت نے فلسطینی فنکارہ دلال ابو آمنہ کی گرفتاری کی مدت میں توسیع کر دی ہے۔
دلال ابو آمنہ کی وکیل عبیر بکر نے بتایا ہے کہ ان کی مؤکلہ سے ابھی تک تفتیش جاری ہے، آخری اطلاعات آنے تک ان سے متعلق کوئی باقاعدہ سرکاری اعلان سامنے نہیں آیا ہے۔
خاتون وکیل نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس اہلکار ان کے گھر انہیں حراست میں لینے کے لیے آئے حالانکہ دلال ابو آمنہ نے یہودی آبادکاروں پر خود اپنے خلاف نفرت آمیز کارروائیوں کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست دے رکھی تھی۔
عرب میڈیا کے مطابق دلال ابو آمنہ کی گرفتاری پیر کے روز ہوئی، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر غزہ جنگ کے حوالے سے قابلِ اعتراض مواد نشر کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق 40 سالہ دلال ابو آمنہ کے انسٹا گرام پر فالوورز کی تعداد 3 لاکھ سے زیادہ ہے۔
وہ 2 بچوں کی والدہ اور ایک تربیت یافتہ نیورو سائنس داں بھی ہیں جو فلسطین کے بارے میں اپنے حب الوطنی پر مبنی گانوں کے لیے جانی جاتی ہیں۔