نیویارک: اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس نے فلسطینی نسل کشی اور بے دخلی پرمبنی فلم ’فرحۃ‘ ریلیز کردی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فلم ’فرحۃ‘ حقیقی واقعات پر مبنی ہے اور اسے بہت سراہا جا رہا ہے۔ اسے 1948 کے نکبہ واقعے پر فلمایا گیا ہے جب شدت پسند یہودیوں نے ساڑھے 7 لاکھ فلسطینیوں کو اُن کے گھروں سے بے دخل یا قتل کر کے 78 فیصد فلسطینی زمین پر قبضہ کر لیا تھا۔
مذکورہ فلم کی کہانی ایک 14 سالہ فلسطینی لڑکی کے گرد گھومتی ہے جو گھر کے تہہ خانے میں پناہ لیتے لے کر فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم دیکھتی ہے۔
حقیقی واقعات پر مبنی اس فلم کو ریلیز نہ کرنے کیلئے اسرائیلی حکومت کی جانب سے اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس شدید دباؤ اور مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، لیکن اس دباؤ کے باوجود نیٹ فلکس نے فلم کو ریلیز کر دیا۔
فلمی شائقین کی جانب سے اسے خوب سراہا جارہا ہے جبکہ ڈیرِن سلام کی یہ فلم اُردن کی جانب سے آسکرز میں بہترین بین الاقوامی فیچر فلم کیلئے بھی منتخب ہو چکی ہے۔