بالی وڈ کے منا بھائی سنجے دت نے اپنی منشیات کی لت کی شروعات اور اسے چھوڑے جانے کے عمل سے متعلق چند انکشافات کیے ہیں۔
حال ہی میں بھارتی ویب چینل کو انٹرویو میں سنجے دت نے بتایا کہ میری منشیات کی شروعات تب ہوئی جب میں نے سوچا کہ اس کی وجہ سے مجھے لڑکیوں میں مقبولیت حاصل ہوگی، مجھے لگا میں ان کے سامنے اپنے نمبر بنالوں گا۔
اداکار نے کہا کہ مجھے اس وقت ایسا محسوس ہوتا تھا کہ اگر میں منشیات کا استعمال کررہا ہوں تو لڑکیوں سے بات کرنے اور ان سے دوستی کرنے میں زیادہ پر اعتماد ہوں، میں سمجھتا تھا کہ یہ مجھے دلکش بناتا ہے۔
سنجے دت کا کہنا تھا کہ دراصل میں خاصہ شرمیلا ہوا کرتا تھا اور لڑکیوں سے بات کرتے ہوئے ہچکچاہٹ محسوس ہوتی تھی، زندگی کے دس سال میں نے زیادہ تر یا تو باتھ روم میں گزارے یا کمرے میں منشیات کا استعمال کرتے ہوئے گزارے، میرا دل شوٹنگ سے بالکل اٹھ گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب میں مرکز بحالی سے واپس لوٹا تو لوگ گلیوں میں مجھے ‘چرسی’ کہہ کر مخاطب کرتے جو کہ میرے لیے تکلیف دہ ہوتا تھا، اس وقت دل کرتا تھا کہ کہیں چھپ جاؤں اور روتا رہوں۔