ماڈل و اداکارہ سنیتا مارشل نے مذہب تبدیل کرنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ میرا اسلام قبول کرنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔
گزشتہ روز یوٹیوبر نادر علی نے اپنی نئی پوڈکاسٹ جاری کی جس میں اداکارہ سنیتا مارشل اُن کی مہمان تھیں۔
نادر علی اور سنیتا مارشل نے اس پوڈ کاسٹ میں دلچسپ باتیں کیں، اس دوران اداکارہ نے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں اور شوبز انڈسٹری سے متعلق بات کی۔
پوڈ کاسٹ کے دوران نادر علی نے سنیتا مارشل سے مذہب تبدیل کرنے سے متعلق سوال کیا۔
میزبان کا پوچھنا تھا کہ آپ عیسائی اور آپ کے شوہر اداکار حسن احمد مسلمان ہیں، بچے کونسا مذہب فالو کر رہے ہیں؟ اور مذہب تبدیل کرنے کے حوالے سے آپ کا کیا ارادہ ہے؟
اس پر سنیتا مارشل کا کہنا تھا کہ اُن کے بچے اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں، شادی سے قبل ہی میں اور حسن نے یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ بچے کس مذہب کو فالو کریں گے۔
انہوں نے خود سے متعلق کہا کہ میرا فی الحال مذہب تبدیل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور نہ ہی مجھ پر سسرالیوں کی جانب سے کوئی دباؤ ہے، مجھے آج تک سسرال میں کبھی کسی نے اسلام قبول کرنے سے متعلق نہیں کہا ہے۔
اُن کا خود سے متعلق بات کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ میرا ایک خواب ہے کہ میں دنیا کی ہر جگہ دیکھوں، میری ہر سال کوشش ہوتی ہے کہ سال بھر کام کر کے پیسے جمع کروں اور ہر سال ایک نئی سیاحتی جگہ پر جاؤں۔
سنیتا مارشل کا بتانا تھا کہ ہم کئی ممالک کا سفر کرچکے ہیں اور ابھی بہت ساری جگہوں پر جانا ہے مگر جہاں تک رہنے کا تعلق ہے تو میں پاکستان کے علاوہ اور کہیں نہیں رہ سکتی۔
انہوں نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ میرا پورا خاندان انگلینڈ میں رہتا ہے، میری ایک بہن امریکا اور بھائی کینیڈا میں رہتا ہے لیکن مجھے پاکستان میں ہی رہنا ہے۔
سنیتا مارشل نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مسائل کے ساتھ خوشیاں بھی ہیں، میرے خیال میں اگر آپ مالی طور پر خوشحال ہیں تو پاکستان رہنے کے لیے بہترین جگہ ہے، آپ کے پاس وسائل ہیں تو مجھے نہیں لگتا پاکستان سے بہتر کوئی اور ملک ہوسکتا ہے۔