بھارتی ریاست کیرالہ کی ماڈل و اداکارہ شاہانہ اپنی رہائش گاہ پر مردہ حالت میں پائی گئیں جس کے بعد قتل کے شبہے میں اُن کے شوہر کو حراست میں لے لیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 20 سالہ ماڈل و اداکارہ شاہانہ جمعرات کی رات اپنی رہائش گاہ پر مردہ حالت میں ملی جس کے بعد پولیس نے اُن کے 31 سالہ شوہر سجاد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا۔
نوجوان ماڈل کی موت کے آس پاس کے پراسرار حالات نے شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔
بیٹی کی موت کے حوالے سے شاہانہ کی والدہ نے کہا ہے کہ شاہانہ نے جمعرات کی شام ہم سے رابطہ کیا تھا، یہ اس کی 20 ویں سالگرہ تھی، اس نے مجھے بتایا تھا کہ وہ اپنی سالگرہ منانے گھر آئے گی، وہ بہت خوش تھی، مجھے نہیں لگتا کہ اس نے خودکشی کی ہے۔
شاہانہ نے ڈیڑھ سال قبل سجاد سے شادی کی تھی، جب جوڑے کی شادی ہوئی تو سجاد قطر میں کام کر رہا تھا۔
ماڈل کی والدہ نے کہا کہ شاہانہ نے اپنے ماڈلنگ کیرئیر کا آغاز شادی کے بعد کیا تھا اور وہ تامل فلموں میں بھی اداکاری کرتی تھیں، اُنہوں نے دعویٰ کیا کہ شاہانہ کے بہت زیادہ پیسے کمانے کے بعد سجاد نے قطر واپس جانے سے انکار کر دیا تھا، اس نے اپنی کمائی ہوئی زیادہ تر رقم بھی خرچ کر دی ہے۔
شاہانہ کے رشتہ داروں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ سجاد کے اہل خانہ نے 25 تولے سونے کے زیورات جہیز کے طور پر مانگے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شادی کے بعد بھی سجاد نے مبینہ طور پر شاہانہ کے گھر والوں کو مزید جہیز کے لیے ہراساں کیا تھا، مزید برآں، سجاد اور اس کے خاندان نے شاہانہ کی والدہ کو اس سے ملنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
نوجوان ماڈل کا اپنی رہائش گاہ پر مردہ پائے جانے کے بعد کیرالہ پولیس نے سجاد کو شک ہے کہ ماڈل اپنے شوہر کے ہوتھوں گھریلو تشدد کا نشانہ بنی ۔ شاہانہ کے اہل خانہ نے حملے اور قتل سمیت متعدد الزامات عائد کیے ہیں۔
دوسری جانب پولیس نے میڈیا کو بتایا ہے کہ اطلاع کے مطابق شاہانہ اور اِن کے شوہر کے درمیان کسی چیک پر جھگڑا ہوا تھا جو شاہانہ کو ماڈلنگ کے لیے ملا تھا۔