عالمی شہرت یافتہ میوزک اسٹار راحت فتح علی خان کے شاگرد پر تشدد کی ویڈیو پر برٹش ایشیا ٹرسٹ کا ردعمل سامنے آگیا۔
برٹش ایشیا ٹرسٹ وہ ادارہ ہے جسے کنگ چارلس سوئم نے 2007 میں قائم کیا تھا اور راحت فتح علی خان گھریلو تشدد کے خلاف سرگرم برٹش ایشیا ٹرسٹ کے سفیر ہیں۔
راحت فتح علی خان برٹش ایشیا ٹرسٹ کے سفیر کے طور پر شاہ چارلس سے کئی بار ملاقات کر چکے ہیں، اس ٹرسٹ کا مقصد غربت سے نمٹنا اور کمیونٹی تعلقات قائم کرنا ہے۔
یہ برطانوی ادارہ پاکستان اور بھارت میں ذہنی صحت کے اقدامات چلاتا ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق برٹش ایشیا نے اس سنگین معاملے سے متعلق ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہم بدسلوکی کے تمام الزامات کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور ہم اس کا فوری جائزہ لیں گے۔
واضح رہے کہ 27 جنوری کی رات گلوکار راحت فتح علی خان کی جانب سے اپنے ملازم نوید حسنین کی پٹائی کرنےکی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں راحت فتح علی خان ملازم سے بوتل کا پوچھتے رہے۔
اس حوالے سے ملازم کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں نوید حسنین کا کہنا ہےکہ راحت فتح علی خان میرے استاد ہیں، جو بھی چل رہا ہے یہ سب جھوٹ ہے، وہ ہمارے مرشد ہیں ہمیں مار سکتے ہیں اور ڈانٹ بھی سکتے ہیں، جس بوتل کی بات ہو رہی ہے وہ خان صاحب کے مرشد پاک نے پڑھا ہوا تھا، وہ بوتل مجھ سے گم ہو گئی تھی۔
نوید حسنین کے مطابق جس نے ویڈیو بنائی ہے وہ بہت بڑا بلیک میلر ہے، یہ جو چل رہا ہے میرے استاد کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔
واقعے کے حوالے سے خود راحت فتح علی خان کا کہنا ہےکہ یہ ویڈیو ایک استاد اور شاگرد کے آپس کے معاملے کی بات ہے، شاگرد اچھا کام کرتا ہے تو ہم اس کو اتنا ہی پیار بھی دیتے ہیں، اگر کوئی غلطی ہوتی ہے تو ہم اس کوسزا بھی دیتے ہیں، دم کیے ہوئے پانی کی بوتل میں کہیں رکھ کر بھول گیا تھا، میں نے اسی وقت اپنے شاگرد سےمعافی بھی مانگی تھی۔