معروف میزبان تابش ہاشمی نے بھارتی شو ’ دی کپل شرما شو ‘اور جیو نیوز پر نشر کیے جانے والے انٹرٹینمٹ شو ‘ ہنسنا منع ہے ‘ سے متعلق سوشل میڈیا پر کیے جانے والے تبصروں پر گفتگو کی ہے۔
حال ہی میں جیو ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے تابش ہاشمی نے کہا کہ ’جب میں اس سیٹ پر آیا تو میں نے بھی پوچھا تھا کہ کپل کہاں ہے؟ لیکن دونوں میں شوز میں کئی چیزیں مختلف ہیں‘۔
تابش ہاشمی نے کہا کہ ’کپل کے شو میں سیٹ دلی کا لگا ہے لیکن ہمارے شو پر سیٹ لاہور کا ہے جب کہ میں نے دونوں شہر دیکھے ہوئے ہیں اور دونوں شہر ایک جیسے ہی لگتے ہیں ‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ایک اسٹیج پر سیٹ لگا ہوا ہے اور کامیڈی ہورہی ہے ، یہ دراصل پاکستان کا کانسیپٹ ہے، کامیڈین عمر شریف کا کانسیپٹ ہے، امان اللہ کا کانسیپٹ ہے، اس لیے یہ ہمارا کانسیپٹ ہے اور بھارت نے اس کانسیپٹ کو لیا اس پر لاکھوں روپے خرچ کردیے‘ ۔
تابش نے ناقدین کو بتایا کہ ’ کیا آپ کو اندازہ ہے کہ کپل ایک شو کے کتنے پیسے لیتے ہیں ؟ میں یہ نہیں بتانا چا ہ رہا کہ میرے کتنے پیریڈ کپل کے ایک شو کی تنخواہ بنتے ہیں، ساتھ ہی کیا آپ کو اندازہ ہے کہ کپل شرما کے شو میں آئی ہوئی شخصیات کتنے پیسے لیتی ہیں ؟ ہمارے یہاں اگر یہ کانسیپٹ آجائے تو سب ہی یہ شو کریں کیوں کہ لوگ کہیں گے کہ اس شو سے ہی اتنے پیسے مل جائیں گے کہ پھر سارا سال نکل جائے‘۔
میزبان نے مزید بتایا کہ’ کپل کا شو ہفتے میں ایک بار ہوتا ہے اور ہمارا شو تین بار ہوتا ہے ،کپل کے شو میں مہمانوں کو اسکرپٹ بھیجی جاتی ہے ریہرسل کی جاتی ہے پھر شو کیا جاتا ہے