پاکستانی نژاد ہولی وڈ امریکی اداکار فاران طاہر نے اپنی فلم ’آئی ول میٹ یو دیئر‘ کی نمائش پر پاکستان میں پابندی عائد کیے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی فلم میں کوئی بھی نامناسب بات نہیں تھی۔
’آئی ول میٹ یو دیئر‘ کو پاکستان میں گزشتہ ماہ 11 مارچ کو ریلیز کیا جانا تھا مگر سینٹرل بورڈ آف فلم سینسر (سی بی ایف سی) نے فلم میں مسلمانوں کو غلط انداز میں دکھانے کی وجہ سے اس پر پابندی عائد کردی تھی۔
فاران طاہر نے شوبز ویب سائٹ کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ان کی فلم ہمارے بنیادی اقدار کو بدنام نہیں کرتی بلکہ ہمارے مسائل پر بحث کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ’فلم کا پیغام محبت، افہام و تفہیم، رواداری اور احترام کو تلاش کرنا ہے، فلم میں ان اقدار پر بحث کو دکھایا گیا ہے جو ہمارے خالق نے ہمارے لیے طے کیے ہیں‘۔
ان کا مقصد ساتھی اداکاروں، ہدایت کاروں اور لکھاریوں کو پاکستانیوں کے ساتھ یومیہ بنیادوں پر بیرون ممالک میں پیش آنے والے مسئلے پر بنی فلم کو دکھاکر انہیں احساس دلانا تھا کہ ایسے مواد بھی تیار کیے جا سکتے ہیں۔
فاران طاہر کی فلم ’آئی ول میٹ یو دیئر‘ میں ان کے علاہ سینیئر اداکار قوی خان،نکیتا تیوانی اور شان پارسنزسمیت دیگر اداکار شامل تھے۔
فلم میں پاکستانی اور بھارتی نژاد اداکاروں کے علاوہ امریکی اداکاروں کو بھی کاسٹ کیا گیا تھا اور اس کی کہانی امریکا میں مقیم ایک پاکستانی نژاد خاندان کے گرد گھومتی ہے۔
فلم میں فاران طاہر نے پاکستانی نژاد امریکی پولیس افسر کا کردار ادا کیا ہے، جن کی جواں سالہ بیٹی پیدائش اور پرورش امریکا میں ہونے کی وجہ سے دیسی روایات سے کچھ دور ہوتی ہیں۔
فلم کی کہانی اس وقت اہم بن جاتی ہے جب کہ قوی خان جنہوں نے فلم میں فاران طاہر کے والد کا کردار ادا کیا ہے، وہ پاکستان سے امریکا پہنچتے ہیں اور پھر خاندان میں مسلم اور مشرقی روایات پر بحث شروع ہوتی ہے۔