اسرائیلی پارلیمنٹ نے متنازع قانون منظور کر لیا جس سے اسرائیل کے نامزد وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کی پارلیمنٹ میں واپسی کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے مطابق نئے قانون کے تحت جس پر جرم ثابت ہو لیکن اس کو سزا نہ دی گئی ہو تو وہ اسرائیل کا وزیرِ اعظم بن سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قانون سازی سے اتحادی جماعتوں کے چند ممبران کو کابینہ میں جگہ مل سکے گی۔
واضح رہے کہ یکم نومبر کو انتخابات میں نیتن یاہو نے یہودی جماعتوں اور انتہائی دائیں بازو کے نظریات رکھنے والے سیاستدانوں کے ذریعے مینڈیٹ حاصل کیا تھا۔
پچھلے دنوں اسرائیل کے نامزد وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا تھا کہ نئی حکومت تشکیل دینے کے لیے اتحادی جماعتوں سے بات چیت مکمل ہو گئی ہے۔
نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق انہوں نے صدر آئزیک ہرزوگ کو بذریعہ فون اطلاع دی کہ اتحادی جماعتوں سے بات چیت مکمل ہوگئی ہے۔