اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل نے ایران میں مظاہروں کی صورتحال کی تحقیقات کا فیصلہ کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی مظاہروں کے خلاف تحقیقات کی قرارداد انسانی حقوق کونسل کے جنیوا میں ہونے والے ہنگامی اجلاس میں منظور کی گئی، قرارداد کے مطابق ایران میں عوامی مظاہروں کو دبانے کی تحقیقات کے لیے نیا تحقیقاتی مشن قائم کیا جائے گا۔
انسانی حقوق کونسل کا کہنا ہے کہ قرارداد کے حق میں 25 اور مخالفت میں 6 ووٹ آئے جبکہ 16 رکن ممالک ووٹنگ سے غیر حاضر رہے، پاکستان اور چین نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ ڈالے، بھارت، متحدہ عرب امارات اور قطر ووٹ نہ ڈالنے والے ممالک میں شامل رہے جبکہ امریکا، برطانیہ، جاپان سمیت دیگر یورپی ممالک نے قرارداد کی حمایت میں ووٹ ڈالے۔
اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کا اجلاس ایران میں زیر حراست لڑکی کی ہلاکت پر مظاہرے کرنے والوں کے خلاف ایرانی فورسز کے کریک ڈاؤن پر بلایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ایران میں حجاب قانون کی خلاف ورزی پر گرفتار 22 سالہ مہسا امینی 16 ستمبر کو پولیس کی زیر حراست مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی تھی۔ مہسا امینی کی موت کے بعد ایران میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔