ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات میں نئی شرائط عائد کر رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اِرنا‘ نے بتایا کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ پابندیاں ہٹانے کے معاملے پر امریکا مذاکرات سے ہٹ کر نئی شرائط تجویز اور عائد کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 2 یا 3 ہفتوں میں امریکا کی جانب سے ضرورت سے زیادہ مطالبات کیے گئے ہیں جو متن کے کچھ حصوں سے متصادم ہیں۔
ایران ایک سال سے فرانس، جرمنی، برطانیہ، روس اور چین کے ساتھ براہ راست اور امریکا کے ساتھ بالواسطہ طور پر آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں اس معاہدے کو بحال کرنے کے لیے بات چیت میں مصروف ہے، جسے باضابطہ طور پر مشترکہ جامع پلان آف ایکشن (جے سی پی او اے) کے نام سے جانا جاتا ہے۔
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ امریکا کی جانب سے براہ راست مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا جاتا رہا ہے، لیکن ہم نے امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں دیکھا۔